ریاست تلنگانہ کے 377 عازمین حج کا تیسرا قافلہ آج سات گھنٹوں کی تاخیر سے جدہ روانہ ہوا۔ حج کمیٹی کے صدر محمد سلیم ایگزیکٹیو آفیسر، بی شفیع اللہ اور ارکان حج کمیٹی نے انہیں روانہ کیا۔
سعودی عربین ایئر لائنز کی یہ فلائٹ صبح 4:00 بجے روانہ ہونے والی تھی لیکن جدہ سے طیارہ کی آمد میں تاخیر کے سبب یہ تاخیر عمل میں آئی۔ حج ہاؤس میں اسسٹنٹ ایکزیکٹیو آفیسر عرفان شریف نے فلائٹ کی روانگی میں تاخیر کی اطلاع دیتے ہوئے عازمین سے خواہش کی کہ وہ حج ہاؤس میں کچھ دیر آرام کیا۔ صبح 5:30 قافلہ کو وداع کیا گیا۔ محمد سلیم نے عازمین حج سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ٹیکنیکل وجوہات کی وجہ سے فلائٹ میں تاخیر ہوئی ہے جس کے لئے وہ معذرت خواہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایئر پورٹ پر عازمین کے لیے ناشتہ کا انتظام کیا گیا ہے۔
انہوں نے عازمین کو مشورہ دیا کہ وہ دشواریوں سے پریشان نہ ہوں بلکہ عبادتوں پر توجہ دیں، فون پر رشتہ داروں اور دوستوں سے بات چیت کرنے کا سلسلہ روک دیں۔ یہ کام حج کے بعد بھی ہوسکتا ہے۔ وہاں کسی چیز کی خریداری پر اپنا وقت اور پیسہ برباد نہ کریں۔ ملک میں ہر چیز آسانی سے دستیاب ہے۔ اتنی دور سے اللہ کے گھر اور رسول اللہ ﷺ کے روضہ مبارک کی زیارت کے لیے جارہے ہیں تو ان مقامات اکا احترام کرنا ضروری ہے۔
رکن حج کمیٹی عاصمہ سلطانہ خاتون عازمین کی مدد و رہنمائی میں مصروف ہیں۔ مولانا مفتی محمد انوار احمد قادری نے مناسک حج و عمرہ اور آداب زیار روضہ نبوی ﷺ سے واقف کروایا اور دعا کی۔ حافظ محمد عمر فاروق کی قرأت کلام سے کارروائی کا آغاز ہوا۔ قبل ازیں سابق ریاستی وزیر محمد علی شبیر نے حج ہاؤز پہنچ کر عازمین حج سے ملاقات کی اور ان کو اہم امور سے واقف کروایا۔
واضح رہے کہ تلنگانہ کے 377 عازمین حج کا تیسرا قافلہ آج سات گھنٹوں کی تاخیر سے جدہ روانہ ہوا۔ اس تیسری فلائٹ میں حیدرآباد کے 202، نظام آباد کے 119، کاما ریڈی کے 40، سوریہ پیٹ کے 9، رنگا ریڈی کے چار اور نلگنڈہ کے تین عازمین شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: First Batch of Haj Pilgrims 2022: تلنگانہ کے عازمین حج کا پہلا قافلہ روانہ