ETV Bharat / state

CPM on Telangana Struggle تلنگانہ کی مسلح جہدجہد بادشاہ کے خلاف نہیں تھی

author img

By

Published : Sep 18, 2022, 2:08 PM IST

حیدرآباد کا انڈین یونین میں انضمام سردار پٹیل کا کارنامہ نہیں بلکہ کمیونسٹ جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ بی جے پی کا اس سے کوئی تعلق نہیں ، تاریخ کو غلط انداز میں پیش کرکے بی جے پی جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار سی پی ایم رہنماوں نے کیا۔ CPM on Telangana Struggle

Etv Bharatتلنگانہ کی مسلح جہدجہد بادشاہ کے خلاف نہیں تھی
Etv Bharatتلنگانہ کی مسلح جہدجہد بادشاہ کے خلاف نہیں تھی

حیدرآباد: یوم انضمام کے موقع پر سی پی ایم کی جانب سے حیدرآباد میں لوور ٹینک بینڈ تا مخدوم محی الدین مجسمہ تک ریلی نکالی گئی۔ بعد ازاں جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے سی پی ایم پولیٹ بیورو رکن وجے راگھون اور ایم سرینواس نے کہا کہ تلنگانہ مسلح جدوجہد کسی بادشاہ یا حکمراں کے خلاف نہیں تھی بلکہ زمین داری نظام اور جاگیرداروں کے ظلم سے نجات کیلئے تھی ۔ CPM on Telangana Struggle

لاکھوں ایکڑ اراضیات کو قبضہ میں رکھ کر غریبوں سے ناانصافی کے خلاف جدوجہد شروع کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی موجودہ دور میں تلنگانہ مسلح جدوجہد کو فرقہ واری شکل دے کر سیاسی فائدہ حاصل کرنے کوشش کررہی ہے جبکہ مسلح جدوجہد سے بی جے پی کا تعلق نہیں۔ اس دور میں بی جے پی، آر ایس ایس یا اس کی محاذی تنظیموں ہندو مہاسبھا کا وجود ہی نہیں تھا ۔ تلنگانہ جدوجہد کو مسلم حکمراں کے خلاف ہندوؤں کی جنگ قرار دیا جا رہا ہے جب کہ جدوجہد میں مسلمانوں نے بھی حصہ لیا جن میں قابل ذکر شعیب اللہ خاں ، شیخ بندگی اور مخدوم محی الدین شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ زمین داری و جاگیری طرز پر اب مودی حکومت کام کررہی ہے۔ Telangana armed struggle was not against the king

حیدرآباد: یوم انضمام کے موقع پر سی پی ایم کی جانب سے حیدرآباد میں لوور ٹینک بینڈ تا مخدوم محی الدین مجسمہ تک ریلی نکالی گئی۔ بعد ازاں جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے سی پی ایم پولیٹ بیورو رکن وجے راگھون اور ایم سرینواس نے کہا کہ تلنگانہ مسلح جدوجہد کسی بادشاہ یا حکمراں کے خلاف نہیں تھی بلکہ زمین داری نظام اور جاگیرداروں کے ظلم سے نجات کیلئے تھی ۔ CPM on Telangana Struggle

لاکھوں ایکڑ اراضیات کو قبضہ میں رکھ کر غریبوں سے ناانصافی کے خلاف جدوجہد شروع کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی موجودہ دور میں تلنگانہ مسلح جدوجہد کو فرقہ واری شکل دے کر سیاسی فائدہ حاصل کرنے کوشش کررہی ہے جبکہ مسلح جدوجہد سے بی جے پی کا تعلق نہیں۔ اس دور میں بی جے پی، آر ایس ایس یا اس کی محاذی تنظیموں ہندو مہاسبھا کا وجود ہی نہیں تھا ۔ تلنگانہ جدوجہد کو مسلم حکمراں کے خلاف ہندوؤں کی جنگ قرار دیا جا رہا ہے جب کہ جدوجہد میں مسلمانوں نے بھی حصہ لیا جن میں قابل ذکر شعیب اللہ خاں ، شیخ بندگی اور مخدوم محی الدین شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ زمین داری و جاگیری طرز پر اب مودی حکومت کام کررہی ہے۔ Telangana armed struggle was not against the king

یہ بھی پڑھیں: KCR on BJP فرقہ پرست طاقتوں کی کوششوں کو ناکام بنائیں، کے سی آر

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.