غزہ پٹی: غزہ پر مسلسل نو ماہ سے اسرائیل کے مہلک فضائی حملے جاری ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ جنگ نے غزہ کی 90 فیصد آبادی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہے، تقریباً 5 لاکھ افراد کو تباہ کن بھوک کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے اور علاقے کے زیادہ تر اسپتالوں کو بند کر دیا ہے۔
7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں سے جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی کل تعداد 38,153 تک پہنچ گئی ہے۔ جس میں 15 ہزار سے زائد بچے اور 10 ہزار سے زائد خواتین ہیں۔ جبکہ زخمیوں کی تعداد 87 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے غزہ کی سب سے بڑی صحت کی سہولت، الاقصیٰ ہسپتال کو بھی زیر کر دیا ہے، جو پہلے ہی سے اسرائیلی حملوں کے زخمیوں سے بھرا ہوا ہے۔ جبالیہ میں العودہ ہسپتال کے قائم مقام ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد صالح نے کہا کہ صورتحال بہت مشکل ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے میڈیا آفس نے غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے 275ویں دن تازہ ترین اعدادوشمار جاری کیا ہے۔
- اسرائیلی فوج نے 3,376 قتل عام کیا۔
- 38,153 لوگ جاں بحق۔
- 10,000 افراد لاپتہ
- 15,983 بچے جاں بحق
- غذائی قلت کے نتیجے میں 34 اموات
- 10,637 خواتین جاں بحق
- 500 طبی اہلکار جاں بحق
- سول ڈیفنس کے 75 ارکان جاں بحق
- 158 صحافی جاں بحق
- غزہ کے اسپتالوں کے قریب سات اجتماعی قبروں سے 520 لاشیں برآمد
- اسرائیل نے 157 پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا
- 87,828 افراد زخمی
- متاثرین میں 70 فیصد بچے اور خواتین
- 17,000 بچے اپنے والدین میں سے کسی ایک یا دونوں سے محروم