تلنگانہ سے نمائندگی کرنے والے دو راجیہ سبھا اراکین جن میں ایک کانگریس اور ایک بی جے پی سے ہے، اپنی میعاد مکمل کرنے والے ہیں، جبکہ اب تلنگانہ راشٹریہ سمیتی اپنے اراکین کو نامزد کرنے کی اہل ہے لیکن دو نشستوں کے لیے کس امیدوار کو وہ پارلیمنٹ میں بھیجے یہ اس کے لیے درد سر بنا ہوا ہے۔
قیاس آرائی کی جا رہی ہے کہ اس میں سے ایک نشست پر ریاست کے وزیراعلی کے سی آر اپنی دختر کویتا کو نامزد کریں گے جب کہ دوسری نشست کے لیے مسلم اور دلت طبقات بھی راجیہ سبھا میں اپنی نمائندگی کے خواہشمند ہیں۔
مسلم طبقے کا کہنا ہے کہ 'کے سی آر نے مسلمانوں کو بارہ فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن وہ اس میں ناکام رہے اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کو بارہ فیصد کے تناسب سے ٹکٹ بھی نہیں دیئے گئے اس کے باوجود مسلم طبقے نے انہیں دوسری میعاد میں بھاری اکثریت سے کامیاب کروایا اور اب کے سی آر کا فرض ہے کہ وہ اس مرتبہ مسلم نمائندے کو راجیہ سبھا بھیجیں۔
دوسری جانب دلت طبقہ کے سی آر کے دلت کو چیف منسٹر بنانے کے وعدے کو نہیں بھولے وہ اس مرتبہ اپنے ساتھ انصاف کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اب دیکھنا ہوگا کہ کے سی آر اس ایک نشست کے لیے کس امیدوار کو نامزد کریں گے۔