تلنگانہ سکریٹریٹ کی قدیم عمارتوں کو منہدم کرنے پر تلنگانہ ہائیکورٹ کی جانب سے لگائی گئی روک میں توسیع کردی گئی ہے۔یہ توسیع اس ماہ کی 15تاریخ تک کی گئی ہے اور اس سلسلہ میں احکام جاری کئے گئے ہیں۔
اس معاملہ میں ریاستی حکومت نے آج ہائیکورٹ میں حلف نامہ داخل کیا۔میونسپل سالڈ ویسٹ ایکٹ کے مطابق ہی عمارتوں کو منہدم کرنے کا اس حلف نامے میں دعوی کیا گیا۔ہائیکورٹ نے ان قدیم عمارتوں کو منہدم کرنے کے لئے مناسب اجازت متعلقہ مجازحکام سے حاصل نہ کرنے کی شکایت کرتے ہوئے پی ایل وشویشور راو کی جانب سے داخل کردہ عرضی کی سماعت کرتے ہوئے پیر تک ان عمارتوں کے انہدام پر روک لگادی تھی اور حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ اس معاملہ میں پیر تک حلف نامہ داخل کرے۔
ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق آج حکومت نے عدالت میں اپنا حلف نامہ داخل کیا اور کہا کہ سیاسی اغراض کی وجہ سے اس انہدامی کارروائی میں رکاوٹ پیداکرنے کی کوشش کی گئی ہے۔اس معاملے کی سماعت کے دوران ہائی کورٹ کی بنچ نے مکمل تفصیلات کے ساتھ جوابی حلف نامہ داخل کرنے کی حکومت کو ہدایت دی اور اس ماہ کی 15تاریخ تک حکم التوا میں توسیع کردی۔
اس موقع پر ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 30جون کو حکومت نے سکریٹریٹ کی ان عمارتوں کو منہدم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔