کانگریس، سی پی آئی، سی پی ایم، نیو ڈیموکریسی، ٹی جے ایس اور عوامی نمائندوں نے اس بند کی حمایت کی ہے۔ متحدہ کھمم ضلع کے حدود کے 6 ڈپوز سے بسوں کو باہر آنے سے روک دیا گیا ہے۔ آر ٹی سی کے ہڑتالی ملازمین اور اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں نے دھرنا دیا۔
بند کے پیش نظر پولیس کا بھاری بندوبست ضلع میں دیکھا گیا۔ ضلع کے سرحدی علاقوں میں بھی چیک پوسٹ بنائے گئے ہیں۔
وزیر ٹرانسپورٹ پواڈا اجئے کمار کے گھر کے قریب بھی سیکوریٹی سخت کر دی گئی ہے۔ بند کو کامیاب بنانے کے لیے کوتہ گوڑم ضلع کے بس اسٹینڈ سینٹر سے لکشمی دیوی پلی تک کل جماعتی لیڈروں نے بائیک ریلی نکالی۔ پالیرو حلقہ میں تجارتی ادارے بند رہے۔ بند کے پیش نظر ستوپلی میں آر ٹی سی ڈپوز کے قریب احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ اس بند کے موقع پر دکانیں، تجارتی ادارے اور تعلیمی ادارے بھی بند رہے۔
ساتھ ہی سوریہ پیٹ ضلع میں بھی ڈپو کے باہر ہڑتالی ملازمین نے احتجاج کیا جن کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ پولیس نے احتجاجی کانگریس اور بائیں بازو کے لیڈروں کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔گرفتار شدگان کو پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا جہاں پر کانگریس کے کارکنوں نے دھرنا دیا۔
اسی دوران ہڑتالی ملازمین نے 15 اکتوبر کو راستہ روکو احتجاج، انسانی زنجیر بنانے، 16 اکتوبر کو ریلیاں نکالنے، 17 اکتوبر کو دھوم دھام پروگرام منعقد کرنے، 18 اکتوبر کو بائیک ریلی نکالنے، 19 اکتوبر کو ریاست بند کا اعلان کیا ہے۔