حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ محرم کا مہینہ اسلامی تاریخ میں کافی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اسی مہینہ کی10 تاریخ کواسلام کے بڑے بڑے واقعات رونما ہوئے۔10 محرم ہی کے دن حق و باطل کے درمیان جنگ ہوئی۔ جس کو" واقعہ کربلا " کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگِ کربلا کوئی سیاسی جنگ نہیں تھی بلکہ اسلام کے لئے لڑی جانے والی حق و باطل کی جنگ تھی۔ اس جنگ میں ایک طرف نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہُ،ان کے افرادِ خاندان اور ساتھی جملہ 72 لوگ تھے تودوسری جانب یزید اور اس کے سپاہی ہزاروں کی تعداد میں موجود تھے ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ اسلامی تاریخ میں یہ ایک عظیم جنگ ہے۔جس کا ذکر قیامت تک ہوتا رہے گا۔بی بی کا الاوہ مقدس مقام ہے جہاں پر سینکڑوں لوگوں کی مرادین پوری ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں پر یکم محرم تا دس محرم عوام کا ہجوم رہتا ہے۔وزیر موصوف نے حکومت تلنگانہ کی اسکیمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر جناب کلوا کنٹلا چندرا شیکھر راؤ کی متحرک قیادت میں تلنگانہ حکومت کی شروع کردہ اقلیتی اسکیمات ملک بھر میں مثالی ہیں۔
آخر میں انہوں نے حکومت تلنگانہ کی شروع کردہ اسکیمات بالخصوص اقلیتوں کے لیے شروع کردہ اسکیمات ریسیڈینشیل اسکولس، اسکالرشپ، شادی مبارک، مفت پینے کا پانی، معیاری بجلی، وضائف، کے سی آر کٹ،رعیتو بندھو، رعیتو بیمہ، دلت بندھو کے علاوہ دیگر اسکیمات کا ذکر کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کے چندرا شیکھر راؤ ایک عملی سیکولر قائد ہیں۔ ملک بھر میں ان جیسا قائد شائد ہی کہیں نظر آئے۔
یہ بھی پڑھیں:Mahmood Ali Meet Minority Charman تلنگانہ حکومت نے سال 2023-24 کے بجٹ میں اقلیتوں کے لیے 2200 کروڑ روپے مختص کیے
ان کا کہنا تھا کہ حکومت تلنگانہ نے محرم کے انتظامات کے لیے ہر سال مناسب بجٹ جاری کرتی ہے۔اس موقع پر بیبی کا الوہ کے متولی حسن الدین اعجاز،وقف بورڈ چیرمن محمد مسیح اللہ خاں، پارٹی قائدین عنایت علی باقری،صلاح الدین لودھی،محمدشریف الدین، عبدالباسط، عارف الدین، لائق علی ، لطیف شرفن، محمد فرقان اور دیگر شریک تھے۔