تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ وزیراعلیٰ کلوا کنٹلا چندرا شیکھر راؤ مسلمانوں کے موجودہ چار فیصد ریزرویشن کو برقرار رکھنے کے لئے کافی سنجیدہ ہیں۔اسی لئے وزیر اعلیٰ سپریم کورٹ میں مسلم ریزرویشن کے لئے متعین شدہ وکلا ڈاکٹر راجیو دھون، راکیش دویویدی اور دیگر معاونین وکلا سے مسلسل رابطہ میں ہیں اور کیس کا جائزہ لے رہے ہیں۔Telangana Home Minister Mahmood Ali Says Govt Serious About Reservation For Muslim
وزیر موصوف نے کہا کہ سپریم کورٹ نے تلنگانہ وکلا کو اس موضوع پر بحث کے لئے آٹھ گھنٹے تفویض کئے ہیں۔مقرر شدہ وکلا اس کیس کوسنجیدگی سے حل کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ڈاکٹر راجیو دھون اور راکیش دویویدی کو بطور اسسٹنٹ سپریم کورٹ کے دومسلم وکلا شمس الدین اور نظام الدین کو مقرر کیا گیا ہے تاکہ کیس کی پوری شدت کے ساتھ پیروی کی جاسکے۔ اور موجودہ مسلم ریزرویشن(Reservation For Muslim) کو برقرار رکھا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ اس کیس کو حل کرنے میں کافی سنجیدہ ہے۔وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ اس کیس کو حل کرنے اور کامیابی حاصل کرنے کے لئے ماہرین وکلا اور قانون سازوں سے مشاورت جارہی ہے۔حکومت تلنگانہ نے ریاست میں مسلمانوں کی حالت کی حقیقیت کو منظر عام پر لانے کے لئے سدھیر کمیشن قائم کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Bandi Sanjay on Husain Sagar بنڈی سنجئے نے حسےین ساگر کو ونائک ساگر بتایا
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تلنگانہ ریاست میں مسلمانوں کی مجموعی حالت ایس سی، ایس ٹی طبقات سے بھی کمتر ہے۔حکومت تلنگانہ ، سپریم کورٹ میں مسلمانوں کے ریزرویشن کو برقرار رکھنے میں ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔