سکندرآباد کنٹونمنٹ اسمبلی حلقہ کارخانہ علاقہ میں پولیس اسٹیشن عمارت کے افتتاح کے بعد منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ریاستی وزراء ٹی سرینواس یادو، ملا ریڈی، رکن اسمبلی سائینا، ڈی جی پی مہیندر ریڈی، سٹی پولیس کمشنر انجنی کمار کے علاوہ دوسرے رہنما اور پولیس عہدیدار موجود تھے۔
وزیر داخلہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 1000 مربع گز اراضی پر پولیس اسٹیشن کی شاندار عمارت تعمیر کی ہے جس پر 4.25 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں۔ علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد سے ہی وزیر اعلی کے سی آر نے محکمہ پولیس پر خصوصی توجہ دی ہے جس کا نتیجہ ہے کہ آج تلنگانہ میں امن و امان برقرار ہے اور عوام خوشحال زندگی گزر بسر کررہے ہیں۔
محمود علی نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے محکمہ پولیس کو معقول بجٹ فراہم کیا ہے جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ تلنگانہ میں پہلی مرتبہ فرینڈلی پولیسنگ سسٹم پر عمل کیا جارہا ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ عوام اور پولیس کے درمیان خوشگوار تعلقات استوار ہوئے ہیں۔ تلنگانہ حکومت نے خواتین کے تحفظ پر اولین ترجیح دی ہے اور ان کے لئے محکمہ پولیس میں علحدہ ونگ شی ٹیم کے نام سے قائم کیا گیا ہے۔ بھروسہ سنٹر تشکیل دیا گیا ہے اور پولیس افسران کیلئے 700 کروڑ روپیوں کی لاگت سے جدید آلات سے لیس گاڑیاں خریدی گئی ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عوام کے تحفظ اور لاء اینڈ آرڈر کی برقراری کیلئے ریاست میں 6.60 لاکھ سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں جو ملک میں نصب کردہ سی سی کیمروں کا 64 فیصد حصہ ہے۔ جبکہ شہر حیدرآباد کو سی سی کیمروں میں دنیا بھر میں16 واں مقام حاصل ہے۔ محکمہ پولیس کی جانب سے پاسپورٹ ویریفکیشن کو صرف چار تا پانچ دن میں مکمل کیا جارہا ہے جبکہ ماضی میں اس کے لئے ماہ دیڑھ ماہ کا وقت لگتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:مندر اراضی معاملہ: تلنگانہ حکومت کوبی جے پی کا انتباہ