حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں اتوار کی شام بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) پارٹی کی شکست کے چند گھنٹے بعد پارٹی سربراہ کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) نے ریاست کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ راج بھون سے موصولہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا استعفیٰ آج موصول ہوا۔ اس میں کہا گیا ہے، "گورنر ڈاکٹر تملائی سوندرراجن نے کے سی آر کا استعفیٰ قبول کر لیا اور ان سے درخواست کی کہ وہ نئی حکومت کی تشکیل تک اپنے عہدے پر برقرار رہیں۔"
گلابی پارٹی تلنگانہ میں ہار گئی اور کانگریس نے 119 اسمبلی سیٹوں میں سے 64 سیٹیں جیت کر زبردست جیت درج کی، جب کہ بی آر ایس 39 سیٹوں پر سمٹ گئی۔ کے سی آر کی زیرقیادت بی آر ایس 2014 سے اقتدار میں تھی، جب تلنگانہ کو ریاست کا درجہ دیا گیا، اور 2018 کے انتخابات میں بھی کامیابی حاصل کی تھی۔ انتخابات میں جیت کے بعد اب سب کی نظریں کانگریس پر لگی ہوئی ہیں جو اب اپنے نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب کرے گی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ کے امیدوار کے انتخاب کے لیے کانگریس لیجسلیچر پارٹی کا اجلاس پیر کو ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی جی پی تلنگانہ کو الیکشن کمیشن نے معطل کرنے کے احکام جاری کئے
قبل ازیں سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'X' پر حکمران بی آر ایس کے ورکنگ پریزیڈنٹ کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) نے کانگریس پارٹی کو انتخابات میں مینڈیٹ ملنے پر مبارکباد دی اور کہا، "آپ کے لیے نیک تمنائیں"۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں تلنگانہ کے عوام کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے بی آر ایس پارٹی کو مسلسل دو بار اقتدار دیا‘‘۔ سبکدوش ہونے والے چیف منسٹر کے سی آر کے بیٹے اور سبکدوش ہونے والے وزیر کے ٹی آر نے کہا، "آج کے نتیجہ سے دکھی نہیں ہوں، لیکن یقیناً مایوسی ہوئی کیونکہ یہ ہماری توقع کے مطابق نہیں تھا" لیکن ہم اسے سیکھنے کے طور پر لیں گے اور واپسی کریں گے۔
یو این آئی