ETV Bharat / state

KCR on Union Govt: مرکز کی جانب سے گرام پنچایتوں کو راست فنڈز، وزیراعلی تلنگانہ کی برہمی

تلنگانہ کے وزیراعلی کے سی آر نے اس احساس کا اظہارکیا کہ مرکز کے اقدامات منصفانہ نہیں ہیں کیونکہ اس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ مرکز ریاستوں پر بھروسہ نہیں کرتا۔ KCR on Union Government

مرکز کی جانب سے گرام پنچایتوں کو راست فنڈز، وزیراعلی تلنگانہ کی برہمی
مرکز کی جانب سے گرام پنچایتوں کو راست فنڈز، وزیراعلی تلنگانہ کی برہمی
author img

By

Published : May 18, 2022, 10:04 PM IST

حیدرآباد: وزیراعلی تلنگانہ کے چندرشیکھرراو نے ریاستی حکومت کو پس پشت ڈالتے ہوئے مقامی اداروں کو راست طورپر فنڈس جاری کرنے پر مرکزی حکومت پر برہمی کااظہار کیا۔ انہوں نے اس احساس کا اظہارکیا کہ مرکز کے اقدامات منصفانہ نہیں ہیں کیونکہ اس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ مرکز ریاستوں پر بھروسہ نہیں کرتا۔ وزیراعلی نے مرکز کے پروگراموں جواہر روزگاریوجنا، پردھان منتری گرام سڑک یوجنا، مہاتماگاندھی قومی دیہی طمانیت روزگار اسکیم اور دیگر کا حوالہ دیا جس میں مرکزی حکومت نے مقامی اداروں کو راست طور پر فنڈس جاری کیے۔ KCR on Union Government

انہوں نے کہا کہ راجیوگاندھی سے لے کر اب تک تمام وزرائے اعظم نے پنچایت راج کے تین ٹائر سسٹم پر یقین ظاہر کیا تھا۔انہوں نے پلے پرگتی اور پٹنا پرگتی پروگرام پر عمل کے سلسلہ میں پرگتی بھون میں تیاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صرف ریاستی حکومت ہی مخصوص حالات سے باخبر ہے۔انہوں نے اس احساس کا اظہار کیا کہ ملک کی آزادی کے 75برس کی تکمیل کے موقع پر مرکزی حکومت،پینے کے پانی، آبپاشی کے مسائل، بجلی کی سپلائی، تعلیم اور صحت جیسے انفراسٹرکچر کی یکسوئی میں ناکام رہی۔

انہوں نے کہا کہ ہم تباہ شدہ تلنگانہ کی تعمیر نو کررہے ہیں۔ ہم تمام مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے ریاست کو ترقی دے رہے ہیں جس سے ملک کا سر فخر سے بلند ہورہا ہے۔ ریاست کو ترقی دلوانے کے لیے کافی محنت درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں دیہی اور شہری ترقی پروگرام کو ایک علحدہ شناخت حاصل ہوئی ہے۔ وزیراعلی نے عہدیداروں کو ان پروگراموں پر عمل کے سلسلہ میں مختلف ہدایات دیں۔

انہوں نے کہا ”ترقی کا پیمانہ یہ ہے کہ دوسرے اس کام کو پہچانیں جو ہم کر رہے ہیں“ انہوں نے مزید کہا کہ دیہی ترقی اور شہری ترقی کے پروگراموں کو ملک بھر میں نمایاں پذیرائی اور حمایت حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑی بات ہے کہ پہلے مرحلے میں دس میں سے دس گاؤں اور دوسرے مرحلے میں 19 میں سے 20 گاؤں کو مرکزی حکومت نے دو مواقع پر بہترین گاؤں کے طور پر تلنگانہ سے منتخب کیا ہے۔ انہوں نے وزیرپنچایت راج دیاکر راؤ کو اس سمت کوششوں پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ نتائج اسی وقت ممکن ہوں گے جب حکام عوام کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی طرف سے لیے گئے فیصلوں اور ان پر عمل کی سرگرمیوں میں دلچسپی اور خلوص سے حصہ لیں گے۔ جب نیا پنچایت راج ایکٹ لایا گیا تو کئی افراد نے شکوک و شبہات کا اظہار کیا لیکن آج ہم ان کے شکوک کو دور کر رہے ہیں اور تلنگانہ کے دیہاتوں کی ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ ہم ہر گاؤں میں انفراسٹرکچر بنا کر ترقی دے رہے ہیں۔ ہم نے ہر گاؤں میں کچرے کی نکاسی کے لیے ایک ٹریکٹر دیا ہے۔


یواین آئی


حیدرآباد: وزیراعلی تلنگانہ کے چندرشیکھرراو نے ریاستی حکومت کو پس پشت ڈالتے ہوئے مقامی اداروں کو راست طورپر فنڈس جاری کرنے پر مرکزی حکومت پر برہمی کااظہار کیا۔ انہوں نے اس احساس کا اظہارکیا کہ مرکز کے اقدامات منصفانہ نہیں ہیں کیونکہ اس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ مرکز ریاستوں پر بھروسہ نہیں کرتا۔ وزیراعلی نے مرکز کے پروگراموں جواہر روزگاریوجنا، پردھان منتری گرام سڑک یوجنا، مہاتماگاندھی قومی دیہی طمانیت روزگار اسکیم اور دیگر کا حوالہ دیا جس میں مرکزی حکومت نے مقامی اداروں کو راست طور پر فنڈس جاری کیے۔ KCR on Union Government

انہوں نے کہا کہ راجیوگاندھی سے لے کر اب تک تمام وزرائے اعظم نے پنچایت راج کے تین ٹائر سسٹم پر یقین ظاہر کیا تھا۔انہوں نے پلے پرگتی اور پٹنا پرگتی پروگرام پر عمل کے سلسلہ میں پرگتی بھون میں تیاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صرف ریاستی حکومت ہی مخصوص حالات سے باخبر ہے۔انہوں نے اس احساس کا اظہار کیا کہ ملک کی آزادی کے 75برس کی تکمیل کے موقع پر مرکزی حکومت،پینے کے پانی، آبپاشی کے مسائل، بجلی کی سپلائی، تعلیم اور صحت جیسے انفراسٹرکچر کی یکسوئی میں ناکام رہی۔

انہوں نے کہا کہ ہم تباہ شدہ تلنگانہ کی تعمیر نو کررہے ہیں۔ ہم تمام مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے ریاست کو ترقی دے رہے ہیں جس سے ملک کا سر فخر سے بلند ہورہا ہے۔ ریاست کو ترقی دلوانے کے لیے کافی محنت درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں دیہی اور شہری ترقی پروگرام کو ایک علحدہ شناخت حاصل ہوئی ہے۔ وزیراعلی نے عہدیداروں کو ان پروگراموں پر عمل کے سلسلہ میں مختلف ہدایات دیں۔

انہوں نے کہا ”ترقی کا پیمانہ یہ ہے کہ دوسرے اس کام کو پہچانیں جو ہم کر رہے ہیں“ انہوں نے مزید کہا کہ دیہی ترقی اور شہری ترقی کے پروگراموں کو ملک بھر میں نمایاں پذیرائی اور حمایت حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑی بات ہے کہ پہلے مرحلے میں دس میں سے دس گاؤں اور دوسرے مرحلے میں 19 میں سے 20 گاؤں کو مرکزی حکومت نے دو مواقع پر بہترین گاؤں کے طور پر تلنگانہ سے منتخب کیا ہے۔ انہوں نے وزیرپنچایت راج دیاکر راؤ کو اس سمت کوششوں پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ نتائج اسی وقت ممکن ہوں گے جب حکام عوام کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی طرف سے لیے گئے فیصلوں اور ان پر عمل کی سرگرمیوں میں دلچسپی اور خلوص سے حصہ لیں گے۔ جب نیا پنچایت راج ایکٹ لایا گیا تو کئی افراد نے شکوک و شبہات کا اظہار کیا لیکن آج ہم ان کے شکوک کو دور کر رہے ہیں اور تلنگانہ کے دیہاتوں کی ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ ہم ہر گاؤں میں انفراسٹرکچر بنا کر ترقی دے رہے ہیں۔ ہم نے ہر گاؤں میں کچرے کی نکاسی کے لیے ایک ٹریکٹر دیا ہے۔


یواین آئی


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.