تلنگانہ حکومت نے بائیو فارمیسی سے نمٹنے والے اسٹارٹ اپس کی ترقی اور حیاتیات، دواسازی کی مصنوعات ، جدت طرازی اور تیاری میں تحقیق کے اقدامات کو فروغ دینے کے لئے ایک مرکزی ‘بی’ (بائیوفرما) ہب کی تجویز پیش کی ہے۔ پرجیکٹ2.7 ایکڑ رقبے پر قائم کرنےکا منصوبہ ہے۔ اس منصوبے پر لگ بھگ 60 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔
حیدرآباد میں جلد ہی ایک سنٹرل 'بی' (بائیوفرما) مرکز قائم کرنے کی تجویز ہے۔ جو بائیو فارمیسی سے نمٹنے والے اسٹارٹ اپس کی ترقی، اور حیاتیات، دواسازی کی مصنوعات، جدت طرازی میں تحقیق کے اقدامات کو فروغ دینے کے لئے ایک نیا مرکز بننے جا رہا ہے۔
ریاست میں آئی ٹی اسٹارٹ اپ اور خواتین کاروباری افراد کو فروغ دینے کے لئے قائم کردہ 'ٹی' ہب اور 'وی' ہبس کی طرح ملک میں مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کا ریاستی حکومت منصوبہ رکھتی ہے۔
ریاستی حکومت نےسرکاری اور نجی شراکت میں مرکزی بائیوٹیکنالوجی کے شعبےکے اشتراک سے اسے قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک میں یہ پہلا موقع ہے جب بائیو میڈیسن کے شعبے میں اسٹارٹ اپ کے لئے ایک خصوصی مرکز قائم کیا جارہا ہے۔ اس سنٹر کو 60.37 کروڑ روپئے کی لاگت سے، رنگاریڈی ضلع کے شامیرپیٹ منڈل کے جینوم ویلی میں2.7 ایکڑ کے رقبے میں قائم کرنے کامنصوبہ بنایا جارہا ہے۔