پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹس اینڈ چیف وائیلڈ لائف وارڈن آر شوبھا نے مہاراشٹر کے محکمہ جنگلات کو ایک مکتوب تحریر کرتے ہوئے اس کی ریپڈ رسپانس ٹیمس کی مدد طلب کی ہے۔ انہوں نے اس شیر کو خاموش کرنے اور اسے پکڑنے کے لیے بھی احکام جاری کئے۔
کاغذ نگر کے فاریسٹ ڈویژنل آفیسر وجئے کمار نے کہا کہ 'ریپڈ ٹیمس کو ابھی آنا باقی ہے۔ ہماری مقامی ٹیمس اس کی تلاش اور نشاندہی کرے گی جس پر آر آر ٹی ہماری مدد کرے گی۔'
انہوں نے کہا کہ 'مویشیوں کی ہلاکت اب بھی ہر ہفتہ ہورہی ہے۔ ٹائیگر کاریڈور ایریا میں کئی شیر ہیں، ان ہلاکتوں کے لیے ہم ایک شیر کی نشاندہی نہیں کرسکتے ہیں۔ فی الوقت شیر کو پکڑنے پر توجہ دی جارہی ہے جو مہاراشٹر سے آصف آباد میں داخل ہوا ہے۔'
وائیلڈ لائف ونگ کے ایک فاریسٹ آفیسر نے کہا کہ 'ماہرین نے ہمیں بتایا کہ شیر کو پکڑنے کے لیے لگائے گئے پنجروں سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ مہاراشٹر میں اس تجربہ کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا۔ اس لیے ہم نے اس شیر کو خاموش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔'