مکہ مسجد کے اطراف و اکناف احتیاطی طور پر سخت سیکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔
پولیس کے اعلی افسران حالات پر قابو پانے کیلئے بھاری جمیعت کے ساتھ موقع پر موجود تھے۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد عوام معمول کے مطابق اپنی راہ لی اور کسی قسم کا احتجاج منظم نہیں کیا گیا۔ لیکن مسجد سے دور جاکر چند نوجوانوں نےسی اے اے اور این آر سی کے خلاف نعرے باز کی۔ تاہم پولیس جلد ہی اس گروہ کو منتشر کرنے میں کامیاب رہی۔
نماز کی ادائیگی کے بعد سی اے اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے کنوینر مشتاق نے عہد نامہ پڑھا اور کسی بھی احتجاج یا تقریر سے گریز کیا۔ حالات کے پیش نظر چار مینار کے اطراف و اکناف راپڈ ایکشن فورس و تلنگانہ اسپیشل پولیس کو تعینات کیا گیا تھا۔