شہر حیدرآباد میں 137 لنک روڈس کو ترقی دینے کا کام حیدرآباد روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹیڈ (ایچ آر ڈی سی ایل)نامی ادارہ کے تحت کیا جارہا ہے۔ اس ادارہ کا قیام دارالحکومت کے علاقہ میں سڑکوں کی ترقی کے لیے عمل میں لایاگیا ہے۔
کے تارک راما راؤ نے قانون ساز کونسل میں وقفہ سوالات کے دوران لنک روڈس کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ تاحال 28.76 کیلو میٹرس کا احاطہ کرنے والی 21 لنک روڈس کا کام 210 کروڑ روپئے کے صرفہ سے مکمل کرلیاگیا ہے اور بقیہ کام اندرون دو سال مکمل کرلیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ گذشتہ 6 برسوں کے دوران چار مختلف پروگرام شروع کئے گئے۔ سی آر ایم پی پروگرام کے تحت 709 کیلو میٹر کی سڑکوں کی مرمت کا کام نجی کمپنیوں کو دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ایچ آر ڈی سی ایل کے علاوہ معمول کی سڑکوں کی مرمت کے پروگرام بھی جاری ہیں تاہم بیشتر میگا پروجیکٹس جیسے اسکائی وے کے لیے مرکز سے منظوری کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ راجیو راہداری میں ایک فلائی اوور اور ناگپور روڈ پر ایک فلائی اوور کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیاگیا ہے۔ دونوں کی مرکز سے منظوری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ پانچ برسوں سے کنٹونمنٹ کی 100 ایکڑ اراضی کے ہم منتظر ہیں۔
کے ٹی آر نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت سڑکوں کی توسیع کا کام کررہی ہے اور شہر میں مزید لنک روڈس کا اضافہ کیا جارہا ہے کیونکہ وزارت دفاع کنٹونمنٹ علاقوں کی سڑکوں کو بند کررہی ہے۔ انہوں نے کونسل اور اسمبلی کے بی جے پی اراکین پر زور دیا کہ وہ مرکزی حکومت سے اجازت کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔ انہوں نے مزید کہاکہ آئی ڈی پی ایل۔دلسکھ نگر، کتلاپور آر او بی، ہائی ٹیک سٹی آر یو بی،کوکٹ پلی۔گچی باولی لنک، آنند باغ آر یو بی اور تُکارام گیٹ آر یو بی کے کام مختلف مراحل میں ہیں۔