حیدرآباد: پردیش کانگریس کمیٹی(پی سی سی) نے اعلان کیا ہے کہ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی 18 اکتوبر کو تلنگانہ کے ضلع جگتیال کے کونڈا گٹو میں واقع مندر میں خصوصی پوجا کے بعد ریاست میں اپنی بس یاترا کا آغاز کریں گے۔ اس یاترا کے دوران کئی علاقوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ جہاں 15 سے زائد اسمبلی حلقوں میں 18 سے 21 اکتوبر تک یہ یاترا نکالی جائے گی۔ چار روزہ بس یاترا روزانہ تین سے چار حلقوں میں جاری رہے گی۔ ساتھ ہی ضلع نظام آباد میں ایک بڑا جلسہ عام منعقد کرنے کا منصوبہ تیار کیاگیا ہے۔ کسانوں کے مسائل سمیت پارٹی اقتدار میں آنے پر کیا کرے گی، اس کو عوام تک پہنچانے کے لیے منصوبے تیار کیے گئے ہیں۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ناکامیوں کو یہ دونوں اجاگر کریں گے۔ پارٹی توقع کر رہی ہے کہ بس یاترا سے یہ اشارہ ملے گا کہ تمام ریاستی لیڈران متحد ہیں۔
تلنگانہ میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی، حکمران جماعت بھارت راشٹرا سمیتی اور کانگریس کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہونے والا ہے۔ 2018 میں ہوئے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں، بی آر ایس نے 119 میں سے 88 سیٹیں جیتی تھیں اور اس کا ووٹ شیئر 47.4 فیصد تھا۔ کانگریس 19 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔ اس کا ووٹ شیئر 28.7 فیصد رہا۔
- تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کی تیاریاں شروع
- کانگریس کی 144 امیدواروں کی فہرست جاری، کمل ناتھ چھندواڑہ سے میدان میں اتریں گے
- کانگریس نے چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات کے لیے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی
ذرائع کے مطابق کانگریس نے سی پی آئی اور سی پی ایم کو دو دو سیٹیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ قیاس کیا جا رہا ہےکہ کانگریس کوٹھا گوڈیم اور چنور، سی پی آئی کو دینے کا سوچ رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق سی پی آئی چنور کے بجائے بیلم پلی کو دینے پر زور دے رہی ہے۔ نیز، سی پی ایم پلیرو اور مریال گڑا دینے پر اصرار کرے گی۔ جب کہ پونگولیٹی سرینواس ریڈی پلیرو سیٹ کے لیے امید کر رہے ہیں۔
(یو این آئی)