حیدرآباد: تلگودیشم پارٹی کے رہنماؤں نے آج حیدرآباد میں اپنے منہ پر سیاہ پٹی باندھ کر خاموش جلوس نکالا اور سابق وزیراعلی متحدہ آندھراپردیش و صدر تلگودیشم این چندرابابو نائیڈو کو جیل میں محروس کرنے پر دکھ کا اظہار کیا۔ یہ جلوس مجسمہ امبیڈکر ٹینک بنڈ سے شروع ہوا اور اُس کا این ٹی آر گھاٹ پر اختتام عمل میں آیا۔
صدر تلنگانہ تلگودیشم کاسانی گیانیشور کی قیادت میں نکالے گئے اس جلوس میں حلقہ پارلیمنٹ سکندرآباد کے تلگودیشم صدر سائی بابا، تلنگانہ تلگودیشم کے آرگنائزنگ سکریٹری رویندرچاری کے علاوہ تلگودیشم کے تمام شعبوں کے صدور و دیگر پارٹی لیڈروں و کارکنوں نے شرکت کی۔کاسانی گیانیشور نے معمار دستور باباصاحب بھیم راؤ امبیڈکر کو یادداشت پیش کی جس میں ان سے خواہش کی گئی کہ وہ چندرابابو نائیڈو کی جیل سے رہائی عمل میں لائیں جن کو وزیراعلی آندھراپردیش وصدر وائی ایس کانگریس وائی ایس جگن موہن ریڈی کی ایماء پر انتخابات قریب ہونے کے پیش نظر سیاسی انتقام کی خاطر سی آئی ڈی نے مبینہ اے پی اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن اسکام کے معاملہ میں جھوٹے طور پر پھنسادیا ہے اور انہیں جیل بھیج دیا ہے۔ پہلے ایف آئی آر میں صدر تلگودیشم کا نام نہیں تھا اور اب ایف آئی آر میں ان کے نام کا اندراج کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: نائیڈو کی عدالتی حراست میں 5 اکتوبر تک توسیع
کاسانی گیانیشور نے بتایا کہ چندرا بابو نائیڈو ایک شریف شخص ہیں اور وہ کسی اسکام میں ملوث نہیں ہوسکتے۔ انہیں یقین ہے کہ انہیں باعزت طور پر جیل سے رہا کردیا جائے گا۔ واضح رہے کہ آندھرا پردیش کے سابق وزیراعلی چندرا بابو نائیڈو کو ریاست کے نندیال میں اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن بدعنوانی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد ریاست میں بابو کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے۔
یو این آئی