ETV Bharat / state

'موڈرن ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی ضروری'

پروفیسر مولانا محمد صادق نے کہا کہ 'طلبہ وطالبات کے لیے موڈرن ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم حاصل کرنا بھی ضروری ہے اس کے لیے حیدرآباد انٹرنیشنل اسکول نے طلبہ و طالبات کے لیے عالِم کورس کا آغاز کیا ہے۔

author img

By

Published : Sep 1, 2021, 6:45 PM IST

'موڈرن ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی ضروری'
'موڈرن ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی ضروری'

حیدرآباد انٹرنیشنل اسکول کے ڈائریکٹر پروفیسر مولانا محمد صادق نے کہا کہ 'اسکول کالج اور دیگر طلبہ کو موڈرن ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ حیدرآباد انٹرنیشنل اسکول میں شام 5 بجے سے 8 بجے تک عالِم کورس شروع کیا گیا ہے جس میں ہر عمر کے لوگ داخلہ لے سکتے ہیں۔

'موڈرن ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی ضروری'

انہوں نے کہا کہ 'مدرسہ میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد طلبا صرف مساجد میں امامت کے فرائض انجام دیتا ہے جس کی ذریعہ آمدنی بہت کم ہوتی ہیں۔ اس لیے موڈرن ایجوکیشن کے ساتھ دینی تعلیم بھی حاصل کی جائے تو دین و دنیا دونوں میں کامیابی حاصل ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: تلنگانہ میں اسکولز کھول دیے گئے، 40 فیصد حاضری

پروفیسر مولانا محمد صادق نے مزید کہا کہ 3 سال کے عالِم کورس مکمل ہونے کے بعد جو سرٹیفکیٹ دیا جائے گا وہ گورنمنٹ سے رجسٹرڈ رہے گا۔

حیدرآباد انٹرنیشنل اسکول کے ڈائریکٹر پروفیسر مولانا محمد صادق نے کہا کہ 'اسکول کالج اور دیگر طلبہ کو موڈرن ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ حیدرآباد انٹرنیشنل اسکول میں شام 5 بجے سے 8 بجے تک عالِم کورس شروع کیا گیا ہے جس میں ہر عمر کے لوگ داخلہ لے سکتے ہیں۔

'موڈرن ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی ضروری'

انہوں نے کہا کہ 'مدرسہ میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد طلبا صرف مساجد میں امامت کے فرائض انجام دیتا ہے جس کی ذریعہ آمدنی بہت کم ہوتی ہیں۔ اس لیے موڈرن ایجوکیشن کے ساتھ دینی تعلیم بھی حاصل کی جائے تو دین و دنیا دونوں میں کامیابی حاصل ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: تلنگانہ میں اسکولز کھول دیے گئے، 40 فیصد حاضری

پروفیسر مولانا محمد صادق نے مزید کہا کہ 3 سال کے عالِم کورس مکمل ہونے کے بعد جو سرٹیفکیٹ دیا جائے گا وہ گورنمنٹ سے رجسٹرڈ رہے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.