ETV Bharat / state

تلنگانہ سکریٹریٹ انہدام: میڈیا کمپنی عدالت سے رجوع

تلنگانہ ہائیکورٹ میں ایک نجی میڈیا کمپنی نے درخواست دائر کرتے ہوئے سکریٹریٹ کی انہدامی کاروائی کے کوریج کی میڈیا کو اجازت کےلیے حکومت کو ہدایت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Plea in Telangana HC against ban on media coverage of Secretariat's demolition
تلنگانہ سکریٹریٹ انہدام: میڈیا کمپنی عدالت سے رجوع
author img

By

Published : Jul 25, 2020, 7:41 PM IST

وی آئی ایل میڈیا کے مطابق سکریٹریٹ کی انہدامی کاروائی کی کووریج سے پرنٹ و الکٹرانک میڈیا کو روکا جارہا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ پریس پر عائد غیرمناسب پابندیوں کے خلاف عدالت میں درخوات داخل کی گئی ہے۔

سکریٹریٹ کی انہدامی کاروائی کا 7 جولائی کو آغاز ہوا تھا تاہم 10 جولائی کو ہائیکورٹ کی ہدایت کے بعد انہدامی کاروائی کو روک دیا گیا تھا اور 17 جولائی سے دوبارہ انہدامی کاروائی شروع کردی گئی۔ درخواست گذار کے وکیل سمپتھ نے کہا کہ حکومت انہدامی کاروائی کے کووریج کی قطعی اجازت نہیں دے رہی ہے اور اس سلسلہ میں میڈیا پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سکریٹریٹ کا انہدام عوامی معاملہ ہے اور سب کچھ عوامی ڈومین میں ہونا چاہئے، جمہوریت میں معلومات کا حق اور خبر پہنچانے کا حق بہت اہم سمجھا جاتا ہے جبکہ ریاستی حکومت نے ایک ایگزیکیٹیو حکم نامہ کے ذریعہ دونوں حقوق کی پامالی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حقوق کی ضمانت آئین کی دفعہ 19(1) (اے) میں دی گئی ہے۔

سمپتھ نے مزید کہا کہ سکریٹریٹ کی انہدامی کاروائیوں کے تعلق سے معلومات حاصل کرنا عوام کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں اس طرح کی صورتحال پہلی بار پیش آئی ہے اور اس وجہ سے ہم نے ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

وزیراعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ کی زیرقیادت حکومت نے 7 جولائی کو پرانے سکریٹریٹ کو انہدام کرتے ہوئے اسی مقام پر سکریٹریٹ کی نئی عمارت تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس سے قبل سکریٹریٹ کامپلیکس کی تعمیر کرنے کے حکومت کے فیصلہ خلاف عدالت میں دائر کی گئی درخواست کو مسترد کردیا گیا تھا۔

وی آئی ایل میڈیا کے مطابق سکریٹریٹ کی انہدامی کاروائی کی کووریج سے پرنٹ و الکٹرانک میڈیا کو روکا جارہا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ پریس پر عائد غیرمناسب پابندیوں کے خلاف عدالت میں درخوات داخل کی گئی ہے۔

سکریٹریٹ کی انہدامی کاروائی کا 7 جولائی کو آغاز ہوا تھا تاہم 10 جولائی کو ہائیکورٹ کی ہدایت کے بعد انہدامی کاروائی کو روک دیا گیا تھا اور 17 جولائی سے دوبارہ انہدامی کاروائی شروع کردی گئی۔ درخواست گذار کے وکیل سمپتھ نے کہا کہ حکومت انہدامی کاروائی کے کووریج کی قطعی اجازت نہیں دے رہی ہے اور اس سلسلہ میں میڈیا پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سکریٹریٹ کا انہدام عوامی معاملہ ہے اور سب کچھ عوامی ڈومین میں ہونا چاہئے، جمہوریت میں معلومات کا حق اور خبر پہنچانے کا حق بہت اہم سمجھا جاتا ہے جبکہ ریاستی حکومت نے ایک ایگزیکیٹیو حکم نامہ کے ذریعہ دونوں حقوق کی پامالی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حقوق کی ضمانت آئین کی دفعہ 19(1) (اے) میں دی گئی ہے۔

سمپتھ نے مزید کہا کہ سکریٹریٹ کی انہدامی کاروائیوں کے تعلق سے معلومات حاصل کرنا عوام کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں اس طرح کی صورتحال پہلی بار پیش آئی ہے اور اس وجہ سے ہم نے ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

وزیراعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ کی زیرقیادت حکومت نے 7 جولائی کو پرانے سکریٹریٹ کو انہدام کرتے ہوئے اسی مقام پر سکریٹریٹ کی نئی عمارت تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس سے قبل سکریٹریٹ کامپلیکس کی تعمیر کرنے کے حکومت کے فیصلہ خلاف عدالت میں دائر کی گئی درخواست کو مسترد کردیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.