حیدرآباد: شدید سردی کے باوجود دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور اے پی میں شاندار پیمانہ پر نیا سال منایا گیا۔جیسے ہی گھڑی کی سوئی نے 12بجنے کا اشارہ کیا، ہر عمر کے افراد نے ایک دوسرے کو نئے سال کی مبارکباد گرمجوشانہ انداز میں پیش کی۔ نئے سال کے موقع پر تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد سمیت اے پی کے اہم مقامات وجئے واڑہ، وشاکھاپٹنم اور دیگر مقامات پر نئے سال کی تقاریب جوش وخروش کے ساتھ منائی گئیں۔
اس موقع پر کلبس، پبس اور دیگر مقامات پر کیک کاٹے گئے اور رقص وسرور کی محفلوں کا اہتمام کیا گیا۔ نئے سال کی تقاریب اور پارٹیوں میں کسی بھی قسم کی غیر اخلاقی حرکتوں، منشیات کے استعمال اور خواتین کے ساتھ نامناسب رویہ، دست درازی اور دیگر واقعات کو روکنے کیلئے پولیس چوکس دیکھی گئی۔ ساتھ ہی نئے سال کے جشن کے موقع پر حالت نشہ میں گاڑیاں چلانے والوں کو پکڑنے کیلئے بھی پولیس کی جانب سے خصوصی اقدامات کئے گئے تھے۔
ٹراویل بسوں‘ ہیوی گڈس گاڑیوں اور ہیوی پاسنجر گاڑیوں کو یکم جنوری کو رات 2 بجے تک حیدرآباد شہر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس کے علاوہ پولیس کی جانب سے جگہ جگہ چیک پوائنٹس قائم کئے گئے تھے جہاں گاڑی چلانے والوں پر نظر رکھی گئی تھی۔ آوٹر رنگ روڈ (او آر آر) کو ہلکی موٹر گاڑیوں کے لئے بند کردیا گیا تھا۔ صرف ایسی گاڑیو ں کو اجازت دی گئی جو ایئرپورٹ کی طرف جارہی تھیں۔ اسی طرح پی وی این آر اکسپریس وے کو بھی سوائے ایئرپورٹ کی گاڑیوں کے دیگر گاڑیوں کے لئے بند کردیا گیا تھا۔ یہ پابندیاں رات 10 بجے سے صبح 5 بجے تک نافذ کی گئیں۔
شلپا لے آوٹ فلائی اوور، گچی باولی فلائی اوور، بائیو ڈائیورسٹی فلائی اوور 1 اور 2، شیخ پیٹ فلائی اوور، مائنڈ اسپیس فلائی اوور، روڈ نمبر 45 فلائی اوور اور درگم چیرو کیبل بریج، سائبر ٹاور فلائی اوور، فورم مال۔جے این ٹی یو فلائی اوور، کتلاپور فلائی اوور، بابو جگجیون رام فلائی اوور اور بالانگر اور اے ایم بی کونڈا پور کے فلائی اوورس کو مکمل بند کردیا گیا تھا۔ سڑکوں پر نوجوانوں کی جانب سے گاڑیوں بالخصوص ٹو وہیلرس پر گھومتے ہوئے ہارن بجانے، کرتب بازی کے مظاہروں کو روکنے کیلئے بھی مناسب اقدامات کئے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: نئے سال کے موقع پر مختلف رہنماوں کی مبارک باد
لوگوں نے پرانے سال کو الوداع کیا اور نئے سال کی آمد کااستقبال کرتے ہوئے نئے سال میں نئے عزائم اور نئے منصوبے تیار کئے۔ پھولوں کے ساتھ نئے سال کی مبارکباد دینے کی روایت بھی برقرار رہی کیونکہ کئی پھولوں کی دکانات پر لوگوں کا ہجوم دیکھا گیا۔کئی افراد نے اپنے دوستوں کے ساتھ پینٹ ہاوز،گھروں کی چھتوں اور دیگر مقامات پر جشن منایا اور 12 بجتے ہی پٹاخے چھوڑے گئے اور اس بات کا یقین ظاہر کیا گیا کہ نیا سال ان کی زندگیوں میں خوشی وانبساط کے ساتھ ساتھ نئی امیدوں کو جگائے گا۔
یو این آئی