ETV Bharat / state

Pakistani citizen غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخلے پر جیل کی سزا کے بعد پاکستانی شہری کی رہائی

author img

By

Published : Jul 23, 2023, 12:17 PM IST

پاکستان سے اکثر وبیشتر افراد محبت کی خاطر غیر قانونی طریقے سے ہندوستان میں داخل ہوجاتے ہیں اور پھر انہیں سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ Pakistani citizen

Etv Bharat
Etv Bharat

حیدرآباد: محبت کی خاطر غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہونے والے پاکستانی شہری گلزار کو بالآخر رہا کر دیا گیا۔ دیڑھ سال تک جیل میں محروس رہنے کے بعد عدالت کے حکم پر اس کو رہا کردیا گیا جس کے بعد وہ آندھراپردیش کے نندیال ضلع کے گڈی ویمولا گاوں میں اپنی بیوی اور بچوں کے پاس پہنچا۔

گڈی ویمولا گاوں کی رہنے والی شیخ دولابی کے شوہر محمد الیاس کی موت شادی کے سات سال بعد ہوگئی۔ ان سے شیخ دولابی کو پہلے ہی ایک بیٹا تھا۔ وہ اپنے بیٹے کی دیکھ بھال کرتے ہوئے اپنے والدین کے ساتھ تھی۔ 2010 میں، اس کی بات چیت پاکستان سے گلزار نامی شخص کے رانگ کال کے ذریعہ سیل فون پر ہوئی۔ دونوں اکثر بات کرتے تھے۔گلزار کا تعلق پاکستان کی ریاست پنجاب سے ہے اور وہ سعودی عرب میں بطور پینٹر کام کرتا تھا۔

گلزار ممبئی کے راستے غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہوا اور دولابی سے شادی کر لی۔ ان کی زندگی دس سال تک خوشی سے گزری۔ ان کے چار بچے تھے۔ دس سال بعد گلزار نے پاکستان واپس ہونے کا فیصلہ کیا۔ اس نے اپنا آدھار کارڈ بھی بنوایا تھا۔ اس کی بنیاد پر اس کی بیوی اور پانچ بچوں کے ہندوستانی پاسپورٹ بھی بنائے گئے۔ وہ 2020 میں بذریعہ سعودی عرب پاکستان جانے کے لیے حیدرآباد ایئرپورٹ پہنچا۔ وہاں کے عہدیداروں کو یہ پتہ چلا کہ یہ پاکستانی شہری ہے اور غیر قانونی طور پر وہ ہندوستان میں مقیم ہے۔

مزید پڑھیں: ہندو مذہب اپنا کر بھارت میں رہنا چاہتی ہوں: سیما حیدر

اس بات کی اطلاع پولیس کو دی گئی اور گلزار کو جیل کی سزا ہوئی۔اس کو 6 ماہ بعد کورونا کی وجہ سے جیل سے رہا کیا گیا تھا تاہم 2022 میں اس کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔ تب سے اس کی بیوی اپنے شوہر کی رہائی کے لیے عدالتوں کے چکر لگا رہی تھی۔ ڈیڑھ سال کے بعد گلزار کو راحت نصیب ہوئی کیونکہ تلنگانہ ہائی کورٹ کے حکم پر حیدرآباد کی چرلہ پلی جیل سے گلزار کو رہا کیا گیا۔ گلزار نے کہا کہ اس کو اس ماہ کی 27 تاریخ کو حیدرآباد کی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس نے انکشاف کیا کہ اس کے وکیل نے انہیں بتایا کہ اگر اس دن اس کیس کا حتمی فیصلہ ممکن ہے۔

یو این آئی

حیدرآباد: محبت کی خاطر غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہونے والے پاکستانی شہری گلزار کو بالآخر رہا کر دیا گیا۔ دیڑھ سال تک جیل میں محروس رہنے کے بعد عدالت کے حکم پر اس کو رہا کردیا گیا جس کے بعد وہ آندھراپردیش کے نندیال ضلع کے گڈی ویمولا گاوں میں اپنی بیوی اور بچوں کے پاس پہنچا۔

گڈی ویمولا گاوں کی رہنے والی شیخ دولابی کے شوہر محمد الیاس کی موت شادی کے سات سال بعد ہوگئی۔ ان سے شیخ دولابی کو پہلے ہی ایک بیٹا تھا۔ وہ اپنے بیٹے کی دیکھ بھال کرتے ہوئے اپنے والدین کے ساتھ تھی۔ 2010 میں، اس کی بات چیت پاکستان سے گلزار نامی شخص کے رانگ کال کے ذریعہ سیل فون پر ہوئی۔ دونوں اکثر بات کرتے تھے۔گلزار کا تعلق پاکستان کی ریاست پنجاب سے ہے اور وہ سعودی عرب میں بطور پینٹر کام کرتا تھا۔

گلزار ممبئی کے راستے غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہوا اور دولابی سے شادی کر لی۔ ان کی زندگی دس سال تک خوشی سے گزری۔ ان کے چار بچے تھے۔ دس سال بعد گلزار نے پاکستان واپس ہونے کا فیصلہ کیا۔ اس نے اپنا آدھار کارڈ بھی بنوایا تھا۔ اس کی بنیاد پر اس کی بیوی اور پانچ بچوں کے ہندوستانی پاسپورٹ بھی بنائے گئے۔ وہ 2020 میں بذریعہ سعودی عرب پاکستان جانے کے لیے حیدرآباد ایئرپورٹ پہنچا۔ وہاں کے عہدیداروں کو یہ پتہ چلا کہ یہ پاکستانی شہری ہے اور غیر قانونی طور پر وہ ہندوستان میں مقیم ہے۔

مزید پڑھیں: ہندو مذہب اپنا کر بھارت میں رہنا چاہتی ہوں: سیما حیدر

اس بات کی اطلاع پولیس کو دی گئی اور گلزار کو جیل کی سزا ہوئی۔اس کو 6 ماہ بعد کورونا کی وجہ سے جیل سے رہا کیا گیا تھا تاہم 2022 میں اس کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔ تب سے اس کی بیوی اپنے شوہر کی رہائی کے لیے عدالتوں کے چکر لگا رہی تھی۔ ڈیڑھ سال کے بعد گلزار کو راحت نصیب ہوئی کیونکہ تلنگانہ ہائی کورٹ کے حکم پر حیدرآباد کی چرلہ پلی جیل سے گلزار کو رہا کیا گیا۔ گلزار نے کہا کہ اس کو اس ماہ کی 27 تاریخ کو حیدرآباد کی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس نے انکشاف کیا کہ اس کے وکیل نے انہیں بتایا کہ اگر اس دن اس کیس کا حتمی فیصلہ ممکن ہے۔

یو این آئی

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.