بھارت کی جنوبی ریاست تلنگانہ میں بی جے پی کی یونٹ نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں کسانوں کے مفادات کے تحفظ کے بجائے حال ہی میں پارلیمنٹ میں منظور زرعی بلز کی مخالفت کرتے ہوئے درمیانی افراد کا تحفظ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
تلنگانہ بی جے پی کے رہنما این وی سبھاش نے اپنے بیان میں الزام لگایا کہ یہ سیاسی ایجنڈے کے لیے استعمال کرتے ہوئے کسانوں سے دھوکہ کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اقل ترین امدادی قیمت پر واویلامچائے جانے کے بعد کسان الجھن کا شکار ہیں، حالانکہ وزیراعظم مودی نے اعادہ کیا ہے کہ اقل ترین امدادی قیمت برقرار رہے گی اورکسان ملک میں کسی بھی علاقہ میں اپنی پیداوار فروخت کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو پارٹیز زرعی بلز کی مخالفت کررہی ہیں وہ کسانوں کو دی جانے والی آزادی کو ہضم نہیں کرپارہی ہیں۔
انہوں نے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی کے ریمارکس کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یہ زرعی بلز کسانوں کے لیے تباہ کن ہے۔
بی جے پی رہنما نے کہا کہ وہ 2021 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کا سامنے کرنے میں جدوجہد کررہی ہیں کیونکہ این ڈی اے حکومت کی مخالفت کے لیے ان کے پاس اہم نکتہ نہیں ہے۔
کسان، ان کا سیاسی ایجنڈہ بن گئے ہیں اور زرعی بلز جس کو پارلیمنٹ میں منظوری دی گئی ہے اس کی مخالفت کرتے ہوئے وہ سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہیں۔
ممتابنرجی نے ہر چیز کی مخالفت کی جس میں جی ایس ٹی، جن دھن یوجنا، ون رینک ون پنشن، سرجیکل سٹرائیک، رافیل جیٹز اور دیگر شامل ہیں۔