ETV Bharat / state

Preparing for the 2024 Elections بی آر ایس ہی ملک میں پھیلی اور بدامنی کا خاتمہ کرسکتی ہے: وزیر داخلہ محمود علی

تلنگانہ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے شولاپور میں اقلیتی تقریب کو مخاطب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بی آر ایس ہی ملک میں پھیلی اور بدامنی کا خاتمہ کرسکتی ہے۔ Mahmood Ali Visit Sholapur

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 31, 2023, 5:40 PM IST

Mahmood Ali Visit Sholapur
Mahmood Ali Visit Sholapur
بی آر ایس ہی ملک میں پھیلی اور بدامنی کا خاتمہ کرسکتی ہے: وزیر داخلہ محمود علی

حیدرآباد: تلنگانہ کی بی آر ایس حکومت نے اپنے نو سالہ دور حکومت میں اقلیتوں کی فلاح وبہبود کے لیے 9163 کروڑ روپیے خرچ کیے ہیں۔ جس کی وجہ سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو کافی فائدہ پہنچا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے چہارشنبہ کو شولاپور میں منعقدہ اقلیتی تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ ریاستی وزراء محمد محمود علی اور ہریش راؤ نے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ شولاپور کا دورہ کیا۔ شولاپور پہنچنے پر عوام نے تلنگانہ وزراء کا پرتپاک استقبال کیا اور بی آر ایس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے شولاپور میں ایک درگاہ شریف پر حاضری دیتے ہوئے فاتحہ خوانی پڑھی اور تلنگانہ حکومت اور ریاست کی ترقی، امن و امان کی برقراری، عوام کی خوشحالی، گنگا جمنی تہذیب میں اضافہ اور کے سی آر ان کے افراد خاندان کی تندرستی اور درازی عمر کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں بی آر ایس کی کامیابی کے لیے دعاء کی۔

یہ بھی پڑھیں:

جب کہ ہریش راؤ نے مندر میں مخصوص پوجا کی۔ دونوں وزراء نے علاحدہ علاحدہ طور پر منعقدہ تقریب میں حصّہ لیتے ہوئے مخاطب کیا۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے اقلیتی تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ حکومت ایک سیکولر حکومت ہے جس میں ریاست کے تمام طبقات کی فلاح وبہبود اور ترقی کے لیے یکساں مواقع فراہم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پائی جانے والی تمام اسکیمات تلنگانہ میں پائی جاتی ہیں. ریاست کے ہر گھر میں کم از کم ایک اسکیم سے استفادہ کیا جاتا ہے۔ وزیر داخلہ نے شولاپور عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے اقلیت خصوصاً مسلمان کافی خوش ہیں کیونکہ انہیں ترقی کے بہت سے مواقع مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر ایک حقیقی سیکولر قائد ہیں جو اپنی عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مسلسل کوشاں ہیں۔ انہوں نے شولاپور عوام سے سوالات کیے کہ کیا مہاراشٹرا میں اقلیتوں کے لیے ریسیڈینشیل اسکولس و کالجس ہیں؟ مسلمان لڑکیوں کے لیے شادی مبارک جیسی اسکیم ہے؟

بیرونی ممالک میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ ہیں؟ صد فیصد سبسیڈی اسکیم ہے؟ امام و موذن کے لیے مشاہرہ دیا جاتا ہے؟ شولاپور کی عوام نے ہر سوال پر نفی میں جواب دیا۔ جس پر وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت تلنگا نہ نے ریاست کے اقلیتوں کو صد فیصد سبسیڈی اسکیم کے تحت ایک لاکھ روپیے فراہم کیا ہے۔ پہلے مرحلے میں ریاست بھر کے دس ہزار مستحقین کو فی کس ایک لاکھ روپیے کے چیک تقسیم کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب دوسرے مرحلے میں مزید دس ہزار منتخب افراد کو فی کس ایک لاکھ روپیہ کے چیکس تقسیم کیے جائیں گے۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ حکومت تلنگانہ اقلیتوں اور غریبوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ ہے اور ہمیشہ ان کی فلاح کے لیے اقدامات جاری رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر جناب کلوا کنٹلا چندرا شیکھر راؤ کی متحرک قیادت میں تلنگانہ حکومت کی شروع کردہ اقلیتی اسکیمات ملک بھر میں مثالی ہیں۔

انہوں نے حکومت تلنگانہ کی شروع کردہ اسکیمات بالخصوص اقلیتوں کے لیے شروع کردہ اسکیمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں 204 ریسیڈینشیل اسکولس و کالجس ہیں جن میں ایک لاکھ چالیس ہزار طلبہ کو حکومت کی جانب سے مفت معیاری تعلیم اور قیام و طعام کا انتظام ہے. شادی مبارک اسکیم کے تحت 2.65 لاکھ غریب لڑکیوں کی شادی کے لیے فی کس 1,00,116 روپیے دیے گئے ہیں۔ ریاست بھر کے دس ہزار امام و موذن کو ماہانہ فی کس پانچ ہزار روپیے دئے جارہے ہیں۔ اب تک جملہ 301 کروڑ روپیے امام و موذن کے اکاؤنٹ میں تقسیم کیے گئے ہیں۔ مزید سات ہزار امام و موذن کا انتخاب کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر اوورسیز اسکالرشب کے متعلق کہا کہ بیرونی ممالک میں اعلیٰ تعلیم یا تحقیق کے لیے منتخب طالب علم کو بیس لاکھ روپیے نان ریفینڈیبل رقم اور ایک طرفہ ہوائی جہاز کا کرایہ ساٹھ ہزار روپیے دئے جارہے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت جملہ 438 کروڑ روپیے خرچ کیے گئے ہیں۔ وزیر موصوف سلویI فاطمہ اور محمد اسرار کے متعلق کہتے ہوئے کہا کہ دونوں مسلمان طلبہ کو تلنگانہ حکومت نے فی کس 35 لاکھ روپیے پائیلٹ ٹریننگ کے لیے جاری کیا ہے۔ ان اسکیمات کی تفصیلات پر شولاپور کی عوام تعجب کررہی تھی کہ کیا واقعی اس طرح کی اسکیمات ممکن ہیں؟

وزیر داخلہ محمد محمود علی نے اپنے خطاب میں تلنگانہ کی دیگر اسکیمات اسکالرشپ، آسرا پنشن، مفت پینے کا پانی، معیاری بجلی، وظائف، کے سی آر کٹ، رعیتو بندھو، رعیتو بیمہ، دلت بندھو کے علاوہ دیگر اسکیمات کا ذکر کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کے چندرا شیکھر راؤ نے اپنے نو سالہ دور حکومت میں ناممکن کو ممکن بنایا اور تلنگانہ ریاست کو قلیل عرصہ میں ترقی کی راہ پر لاکھڑا کیا۔ کے سی آر نے جاریہ سال اقلیتوں کے لیے 2200 کروڑ روپیے بجٹ مختص کیا ہے۔ تاکہ اقلیتوں کی اسکیمات پر موثر عمل کیا جاسکے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعلی کے سی آرمسلم اقلیتوں کے لیے قدرت کا ایک انمول تحفہ ہیں۔کیونکہ وہ تلنگانہ کے مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کے سی آر جیسا قائد کہیں نظر نہیں آتا۔ آگے کہا کہ کے سی آر نے قومی پارٹی بی آر ایس تشکیل دی ہے تاکہ ملک میں پھیلی بے چینی، افرا تفری، نفرت اور بدامنی کا خاتمہ کیا جاسکے۔ اور تلنگانہ کی طرز پر ملک بھر کو ترقی دی جاسکے۔ محمد محمود علی نے تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شولاپور کی عوام بی آر ایس کا ساتھ دیں تاکہ مہاراشٹرا کو تلنگانہ کی طرز پر ترقی دی جاسک. اور مہاراشٹرا کے عوام بالخصوص اقلیتوں اور مسلمانوں کو ترقی کے یکساں مواقع فراہم ہوسکیں۔ انہوں نے اپنی تقریر میں تلنگانہ میں قائم صنعتوں، انفارمیشن ٹیکنالوجی، میڈیکل ڈپارٹمنٹ کے علاوہ دیگر کا تذکرہ بھی کیا۔

بی آر ایس ہی ملک میں پھیلی اور بدامنی کا خاتمہ کرسکتی ہے: وزیر داخلہ محمود علی

حیدرآباد: تلنگانہ کی بی آر ایس حکومت نے اپنے نو سالہ دور حکومت میں اقلیتوں کی فلاح وبہبود کے لیے 9163 کروڑ روپیے خرچ کیے ہیں۔ جس کی وجہ سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو کافی فائدہ پہنچا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے چہارشنبہ کو شولاپور میں منعقدہ اقلیتی تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ ریاستی وزراء محمد محمود علی اور ہریش راؤ نے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ شولاپور کا دورہ کیا۔ شولاپور پہنچنے پر عوام نے تلنگانہ وزراء کا پرتپاک استقبال کیا اور بی آر ایس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے شولاپور میں ایک درگاہ شریف پر حاضری دیتے ہوئے فاتحہ خوانی پڑھی اور تلنگانہ حکومت اور ریاست کی ترقی، امن و امان کی برقراری، عوام کی خوشحالی، گنگا جمنی تہذیب میں اضافہ اور کے سی آر ان کے افراد خاندان کی تندرستی اور درازی عمر کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں بی آر ایس کی کامیابی کے لیے دعاء کی۔

یہ بھی پڑھیں:

جب کہ ہریش راؤ نے مندر میں مخصوص پوجا کی۔ دونوں وزراء نے علاحدہ علاحدہ طور پر منعقدہ تقریب میں حصّہ لیتے ہوئے مخاطب کیا۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے اقلیتی تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ حکومت ایک سیکولر حکومت ہے جس میں ریاست کے تمام طبقات کی فلاح وبہبود اور ترقی کے لیے یکساں مواقع فراہم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پائی جانے والی تمام اسکیمات تلنگانہ میں پائی جاتی ہیں. ریاست کے ہر گھر میں کم از کم ایک اسکیم سے استفادہ کیا جاتا ہے۔ وزیر داخلہ نے شولاپور عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے اقلیت خصوصاً مسلمان کافی خوش ہیں کیونکہ انہیں ترقی کے بہت سے مواقع مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر ایک حقیقی سیکولر قائد ہیں جو اپنی عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مسلسل کوشاں ہیں۔ انہوں نے شولاپور عوام سے سوالات کیے کہ کیا مہاراشٹرا میں اقلیتوں کے لیے ریسیڈینشیل اسکولس و کالجس ہیں؟ مسلمان لڑکیوں کے لیے شادی مبارک جیسی اسکیم ہے؟

بیرونی ممالک میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ ہیں؟ صد فیصد سبسیڈی اسکیم ہے؟ امام و موذن کے لیے مشاہرہ دیا جاتا ہے؟ شولاپور کی عوام نے ہر سوال پر نفی میں جواب دیا۔ جس پر وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت تلنگا نہ نے ریاست کے اقلیتوں کو صد فیصد سبسیڈی اسکیم کے تحت ایک لاکھ روپیے فراہم کیا ہے۔ پہلے مرحلے میں ریاست بھر کے دس ہزار مستحقین کو فی کس ایک لاکھ روپیے کے چیک تقسیم کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب دوسرے مرحلے میں مزید دس ہزار منتخب افراد کو فی کس ایک لاکھ روپیہ کے چیکس تقسیم کیے جائیں گے۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ حکومت تلنگانہ اقلیتوں اور غریبوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ ہے اور ہمیشہ ان کی فلاح کے لیے اقدامات جاری رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر جناب کلوا کنٹلا چندرا شیکھر راؤ کی متحرک قیادت میں تلنگانہ حکومت کی شروع کردہ اقلیتی اسکیمات ملک بھر میں مثالی ہیں۔

انہوں نے حکومت تلنگانہ کی شروع کردہ اسکیمات بالخصوص اقلیتوں کے لیے شروع کردہ اسکیمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں 204 ریسیڈینشیل اسکولس و کالجس ہیں جن میں ایک لاکھ چالیس ہزار طلبہ کو حکومت کی جانب سے مفت معیاری تعلیم اور قیام و طعام کا انتظام ہے. شادی مبارک اسکیم کے تحت 2.65 لاکھ غریب لڑکیوں کی شادی کے لیے فی کس 1,00,116 روپیے دیے گئے ہیں۔ ریاست بھر کے دس ہزار امام و موذن کو ماہانہ فی کس پانچ ہزار روپیے دئے جارہے ہیں۔ اب تک جملہ 301 کروڑ روپیے امام و موذن کے اکاؤنٹ میں تقسیم کیے گئے ہیں۔ مزید سات ہزار امام و موذن کا انتخاب کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر اوورسیز اسکالرشب کے متعلق کہا کہ بیرونی ممالک میں اعلیٰ تعلیم یا تحقیق کے لیے منتخب طالب علم کو بیس لاکھ روپیے نان ریفینڈیبل رقم اور ایک طرفہ ہوائی جہاز کا کرایہ ساٹھ ہزار روپیے دئے جارہے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت جملہ 438 کروڑ روپیے خرچ کیے گئے ہیں۔ وزیر موصوف سلویI فاطمہ اور محمد اسرار کے متعلق کہتے ہوئے کہا کہ دونوں مسلمان طلبہ کو تلنگانہ حکومت نے فی کس 35 لاکھ روپیے پائیلٹ ٹریننگ کے لیے جاری کیا ہے۔ ان اسکیمات کی تفصیلات پر شولاپور کی عوام تعجب کررہی تھی کہ کیا واقعی اس طرح کی اسکیمات ممکن ہیں؟

وزیر داخلہ محمد محمود علی نے اپنے خطاب میں تلنگانہ کی دیگر اسکیمات اسکالرشپ، آسرا پنشن، مفت پینے کا پانی، معیاری بجلی، وظائف، کے سی آر کٹ، رعیتو بندھو، رعیتو بیمہ، دلت بندھو کے علاوہ دیگر اسکیمات کا ذکر کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کے چندرا شیکھر راؤ نے اپنے نو سالہ دور حکومت میں ناممکن کو ممکن بنایا اور تلنگانہ ریاست کو قلیل عرصہ میں ترقی کی راہ پر لاکھڑا کیا۔ کے سی آر نے جاریہ سال اقلیتوں کے لیے 2200 کروڑ روپیے بجٹ مختص کیا ہے۔ تاکہ اقلیتوں کی اسکیمات پر موثر عمل کیا جاسکے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعلی کے سی آرمسلم اقلیتوں کے لیے قدرت کا ایک انمول تحفہ ہیں۔کیونکہ وہ تلنگانہ کے مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کے سی آر جیسا قائد کہیں نظر نہیں آتا۔ آگے کہا کہ کے سی آر نے قومی پارٹی بی آر ایس تشکیل دی ہے تاکہ ملک میں پھیلی بے چینی، افرا تفری، نفرت اور بدامنی کا خاتمہ کیا جاسکے۔ اور تلنگانہ کی طرز پر ملک بھر کو ترقی دی جاسکے۔ محمد محمود علی نے تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شولاپور کی عوام بی آر ایس کا ساتھ دیں تاکہ مہاراشٹرا کو تلنگانہ کی طرز پر ترقی دی جاسک. اور مہاراشٹرا کے عوام بالخصوص اقلیتوں اور مسلمانوں کو ترقی کے یکساں مواقع فراہم ہوسکیں۔ انہوں نے اپنی تقریر میں تلنگانہ میں قائم صنعتوں، انفارمیشن ٹیکنالوجی، میڈیکل ڈپارٹمنٹ کے علاوہ دیگر کا تذکرہ بھی کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.