اس میعاد میں کشمیر سے دفعہ 370 کو ختم کیا گیا، تین طلاق قانون متعارف کروایا اور شہریت ترمیمی قانون کو آئینی حیثیت دی جو کہ این آر سی کی ایک کڑی ہے۔
ملک کے سیکولر طبقے نے اس کی شدید مذمت اور مخالفت کی جس پر انہیں ہراسانی کا سامنا ہے۔ بی جے پی کو دوسری میعاد میں کورونا جیسی مہلک وباء کا سامنا کرنا پڑا جس پر قابو پانے کے لیے ملک کو دو ماہ کے مسلسل لاک ڈاؤن کا سامنا رہا جس کے باعث ملک کی معاشی صورتحال نہایت ابتر ہوچکی ہے اور مزید ابتر ہونے کے قوی امکانات ہیں۔
طویل لاک ڈاؤن کے دوران تارکین وطن کی بے بسی اور حکومت کی بے حسی بھی قابل ذکر ہے جسے لمبے عرصے تک بھول پانا ممکن نہیں۔
بی جے پی کی ایک سالہ کارکردگی پر ای ٹی وی بھارت نے بی جے پی رہنماء و رکن سنٹرل وقف کونسل حنیف علی سے بات کی۔
انہوں نے بی جے پی کے کارناموں کی ستائش کی اور لاک ڈاؤن کے تارکین وطن کی مشکلات سے اپنی جماعت کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرکز نے تارکین وطن کو تمام سہولیات مہیا کیں جن ریاستوں میں بی جے پی حکومت نہیں تھی ان پر تعاؤن نہ کرنے کا حنیف علی نے الزام عائد کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت کو بحال کرنے کے لیے حکومت نے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جس سے بہت جلد ملک کی معیشت مستحکم ہوگی۔