وزیر اعلی کےسی آر نے آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال اور اس سے ہورہی مشکلات پر ایک اجلاس طلب کیا، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ اب کوئی بات چیت آر ٹی سی ملازمین کے ذمہ داران سے نہیں ہوگی۔
وزیر اعلی نے کہا کہ حکومت کے موقف کو عدالت میں مکمل طور پر پیش کیا جائے گا،اس ضمن میں انھوں نے متعلقہ افسران کو پوری تیاری اور مکمل مواد کے ساتھ عدالت میں حکومت کے موقف کو پیش کرنے کی ہدایت دی۔
وزیراعلی نے کہا کہ ملازمین نے ہڑتال کے ذریعہ ٹی ایس آر ٹی سی کو بڑا نقصان پہنچایا ہے، اور اب تک 150 کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے،انھوں نے کہا کہ یہ ناقابل تلافی نقصان ہے،ملازمین نے آر ٹی سی کی معاشی صورتحال کو دیکھے بغیر انتہائی غلط اقدام کیا ہے۔
اس موقع پر وزیر اعلی کے سی آر نے واضح کردیا کہ ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین سے نہ بات چیت ہوگی اور نہ ہی برطرف ملازمین کو واپس لیا جائے گا۔
دوسری جانب ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال آج 13 ویں دن میں داخل ہوگئی ہے، اور وہ اپنے مطالبات کو پورا کرنے اور بات چیت کرنے پر زور دے رہے ہیں۔
حکومت نے 48 ہزار ملازمین کو ملازمت سے برطرف کردیا ہے جس کے بعد حالات سنگین ہوگئے ہیں اور اس دوران دو ملازمین نے خودکشی بھی کرلی۔
'برطرف ملازمین سے اب کوئی بات نہیں ہوگی'
تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راو نے صاف طور پر کہہ دیا کہ ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین سے اب کسی قسم کی بات چیت نہیں ہوگی۔
وزیر اعلی کےسی آر نے آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال اور اس سے ہورہی مشکلات پر ایک اجلاس طلب کیا، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ اب کوئی بات چیت آر ٹی سی ملازمین کے ذمہ داران سے نہیں ہوگی۔
وزیر اعلی نے کہا کہ حکومت کے موقف کو عدالت میں مکمل طور پر پیش کیا جائے گا،اس ضمن میں انھوں نے متعلقہ افسران کو پوری تیاری اور مکمل مواد کے ساتھ عدالت میں حکومت کے موقف کو پیش کرنے کی ہدایت دی۔
وزیراعلی نے کہا کہ ملازمین نے ہڑتال کے ذریعہ ٹی ایس آر ٹی سی کو بڑا نقصان پہنچایا ہے، اور اب تک 150 کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے،انھوں نے کہا کہ یہ ناقابل تلافی نقصان ہے،ملازمین نے آر ٹی سی کی معاشی صورتحال کو دیکھے بغیر انتہائی غلط اقدام کیا ہے۔
اس موقع پر وزیر اعلی کے سی آر نے واضح کردیا کہ ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین سے نہ بات چیت ہوگی اور نہ ہی برطرف ملازمین کو واپس لیا جائے گا۔
دوسری جانب ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال آج 13 ویں دن میں داخل ہوگئی ہے، اور وہ اپنے مطالبات کو پورا کرنے اور بات چیت کرنے پر زور دے رہے ہیں۔
حکومت نے 48 ہزار ملازمین کو ملازمت سے برطرف کردیا ہے جس کے بعد حالات سنگین ہوگئے ہیں اور اس دوران دو ملازمین نے خودکشی بھی کرلی۔
Thursday
Conclusion:
TAGGED:
telangana chief minister kcr