رمضان المبارک کی آمد کے پیش نظر حیدرآباد میں جی ایچ ایم سی دفتر میں ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے علمائے کرام کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا۔
اجلاس میں مسلمانوں سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنے گھروں میں انفرادی عبادت کریں۔ سحری، افطار، فرض نماز، تراویح اور جمعہ کی نماز بھی گھروں میں ادا کریں مساجد کو نہ جائیں۔
علمائے کرام نے کہا کہ مسلمان نہ خود کو نقصان پہنچائیں اور نہ دوسروں کو نقصان پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ طبی ماہرین کی جانب سے جو رہنمایانہ ہدایات جاری کی گئی ہیں وہ ہمارے لیے مفید ہیں اسی لیے ہمیں سماجی فاصلہ کے اصول کو برقرار رکھنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ شریعت میں اس بات کی اجازت حاصل ہے کہ ایسے حالات میں گھروں میں ہی عبادت کی جاسکتی ہے۔
اس موقع پر ڈپٹی میئر بابا فصیح الدین نے کہا کہ رمضان المبارک کے پیش نظر علما و مشائخین کا اجلاس منعقد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مساجد میں پانچ لوگوں جن میں امام، موذن اور مسجد کے ذمہ دار حضرات ہوں گے انہیں باجماعت نماز ادا کرنے کی اجازت ہوگی اور دیگر مسلمان افطار، تراویح اور دیگر عبادات گھروں میں ہی ادا کریں گے۔
کے ٹی آر کی جانب سے منعقد کئے گئے اجلاس میں مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ‘ جامعہ نظامیہ، مولانا سید محمد قبول بادشاہ قادری شطاری معتمد صدر مجلس علمائے دکن، مولانا سید محمود بادشاہ قادری زرین کلاہ صدر اتحاد سوسائٹی، مولانا سید حامد محمد قادری افتخا پاشاہ صدر انجمن قادریہ، حیدرآباد میئر بی رام موہن، ڈپٹی میئر بابا فصیح الدین، کمشنر جی ایچ ایم سی لوکیش کمار اور دیگر اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔