حیدرآباد: گزشتہ سال دسہرہ کے تہوار کے دوران حیدرآباد میں مبینہ دہشت گرد حملوں کی سازش کے الزام میں ایک اور شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پرانے شہر کے محمد عبدالکلیم عرف ارشد خان (39) کو سی آئی ٹی اور سی سی ایس پولیس نے جمعرات کو گرفتار کیا ہے اور اسے چنچل گوڑہ جیل بھیج دیا گیا ہے۔ کلیم پر الزام ہے کہ اس نے پاکستان سے حوالات کی رقم خود ساختہ عبدالزاہد الیاس عرف موتو (39)، محمد سمیع الدین عرف سمیع (39) اور معاذ حسن فاروق عرف معاذ (29) تک پہنچائی، جو دہشت گرد کارروائیوں اور دھماکہ کرنے کے لیے تھا۔ اس نے کل 40 لاکھ روپے وصول کر کے زاہد کو دیئے۔ ان میں سے اس نے 15 لاکھ روپے میں دو دو پہیہ گاڑیاں خریدیں۔ پولیس نے 20,41,800 روپے ضبط کرلیے ہیں۔
ایس آئی ٹی اور سی سی ایس پولیس کئی دنوں سے کلیم کی نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے تھے۔ اسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اس کیس سے جڑے کچھ اور لوگوں کی تلاش جاری ہے۔ یاد رہے کہ اس معاملے میں تین ملزمین کو گزشتہ سال 2 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے پاس سے چار چینی دستی بم برآمد ہوئے تھے۔ تفتیش کے دوران ان کے ذریعے مزید معلومات حاصل کی گئیں۔ کلیدی ملزم عبدالزاہد کو 2005 میں ٹاسک فورس کے دفتر میں بم دھماکے کے کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے 2 اگست 2017 کو رہا کر دیا گیا تھا۔ یہاں تک کہ بعد میں اس نے ایک بار پھر مبینہ سازش کی۔ اس نے پاکستان سے کچھ انکرپٹڈ میسجنگ ایپس کے ساتھ بات چیت کی۔ سازش کے تحت کلیم نے پاکستان سے حوالات کی رقم کی ترسیل کی ذمہ داری لی۔ وہ اجتماعات اور تہواروں پر دستی بم پھینکنے کی سازش کرتے تھے۔ تفتیشی پولیس نے زاہد اور ماجد کے درمیان موبائل فون پر ہونے والی بات چیت کو بھی اکٹھا کیا ہے۔