منگل ہاٹ پولیس نے بتایا کہ 6 جون کو 39 سالہ نریندرسنگھ کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی گئی تھی جسے 31 مئی کو سانس لینے میں تکلیف اور بخار کی شکایت کے بعد گاندھی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا
سرکل انسپکٹر رنویر ریڈی نے بتایا کہ لاپتہ ہونے کی شکایت موصول ہونے کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا۔ نریندر سنگھ کا گاندھی ہسپتال میں داخل ہونے سے قبل عثمانیہ اور کنگ کوٹھی ہسپتالوں میں علاج کیا گیا تھا۔
تحقیقات میں پتہ چلا کہ نریندر سنگھ کا 31 مئی کی رات انتقال ہوگیا اور اس کی لاش کی نشاندہی 65 سالہ نامعلوم شخص کے طور پر کی گئی جبکہ او پی شیٹ میں اس کا نام نریندر سنگھ پایا گیا۔ کچھ دن بعد پولیس نے نامعلوم شخص کی لاش کی شناخت نریندر سنگھ کے طور پر کی اور اس کے ارکان خاندان کو اس بات کی اطلاع دی گئی۔ بعدازاں 19 جون کو ارکان خان نے بھی نریندر سنگھ کی لاش کی شناخت کرلی
رنویر ریڈی نے مزید بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد 20 جون کو رویندر سنگھ کی لاش لواحقین کے حوالے کردی گئی اور گمشدگی کی شکایت پر درج مقدمہ کو مشکوک موت میں تبدیل کردیا گیا اور اس کیس میں مزید تحقیقات کی جارہی ہے۔
رویندر سنگھ کے ارکان خاندان نے ہسپتال انتظامیہ پر غفلت برتنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں داخلہ سے قبل وہ صحتمند تھا اور اگر علاج بہتر انداز میں کیا جاتا تو آج رویندر زندہ ہوتا۔