ریاست تلنگانہ میں لاک ڈاؤن کے ساتھ۔ ساتھ تارکین وطن کی مصیبتوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں، نامپلی، سکندرآباد، کاچی گوڑہ اور افضل گنج کی سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں تارکین وطن گزشتہ 40 روز سے قیام کئے ہوئے ہیں یہی فٹ پاتھ ان کیلئے گزر بسر کا ذریعہ ہیں۔
لیکن یہاں بھی انہیں سکون سے رہنا میسر نہیں۔ وقتاً فوقتاً پولیس انہیں نقل مکانی کرنے پر مجبور کرتی ہے پھر انہیں دوسری جگہ منتقل ہونا پڑتا ہے۔ حالات کے ستائے تارکین وطن نے بتایا کہ ایک رات میں تین۔ تین مقام تبدیل کرنا پڑتا ہے۔
بے یار و مددگار تارکین وطن کھانے سے محروم ہیں، انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اپنے جذبات کا اظہار کیا اور بتایا کہ کئی افراد تک کھانا نہیں پہنچتا۔
بے شمار افراد کو دن میں صرف ایک دفعہ کھانے پر اکتفا کرنا پڑتا ہے۔ حکومت کے اعلان راشن، چاول اور رقم سے بھی یہ لوگ محروم ہیں، جو خیر خواہ کھانا تقسیم کیا کرتے تھے۔
انہیں بھی پولیس نے مار پیٹ کرتے ہوئے کھانے کی تقسیم سے منع کردیا، جس کے بعد ہمیں فاقوں پر مجبور رہنا پڑتا ہے۔ تارکین وطن اب کسی حال اپنے گھر پہنچنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ انہیں گھر روانہ کرنے کے انتظامات کرے۔