منداکرشنا مادیگا صدر مادیگاریزرویشن پوراٹا سمیتی(ایم آرپی ایس) Madiga Reservation Porata Samithi نے دستور میں تبدیلی سے متعلق تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے ریمارکس کی مذمت کی۔
انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئین میں تبدیلی کے لئے چندرشیکھرراو کے ریمارک امبیڈکر کے نام کو مٹانے کے لئے کئے گئے ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعلی متکبرانہ اور لاعلمی سے اظہار خیال کرتے Chief Minister Speaks Arrogantly and Ignorantly ہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ چندرشیکھرراو نے 40 سالہ سیاسی تجربے سے کیا سیکھا؟ انہوں نے سوال کیا کہ وزیراعلی نے پارلیمنٹ میں زیر التواء خواتین کے ریزرویشن پر پہل کیوں نہیں کی؟ کے سی آر کے تبصروں کی مخالفت میں ہفتے کے دن احتجاج کیاجائے گا۔ 20 فروری کو خواتین کے تمام گروپوں کے ساتھ گول میز اجلاس منعقد کی جائے گی۔ 23 فروری کو دانشوروں کا اجلاس منعقد کیاجائے گا۔24فروری کو بی سی کانفرنس منعقد کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:Uddhav Thackeray Invited KCR: ادھو ٹھاکرے نے کے سی آر کو ممبئی آنے کی دعوت دی
اس موقع پر بی سی ویلفیر سوسائٹی کے لیڈر جے سرینواس نے زور دیتے ہوئے کہاکہ ان ریمارکس پر وزیراعلی کو معافی مانگنی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ آئین صرف مخصوص ذاتوں تک محدود نہیں ہے۔ ملک میں سب کے لیے لکھا گیا۔اس موقع پر پروفیسر ہرگوپال نے کہا کہ اگر ہم دلتوں کے لیے ریزرویشن بڑھانا چاہتے ہیں تو یہ ترمیم کے ساتھ ہو سکتا ہے،تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام میں آئین اور اس کی اعلیٰ اقدار کے بارے میں شعور پیدا کیاجائے گا۔
تلنگانہ جناسمیتی کے صدرپروفیسر کودنڈارام نے کہا کہ آئین میں تبدیلی سے متعلق وزیراعلی تلنگانہ کے ریمارکس ان کی آمرانی حکمرانی کی عکاسی کرتے ہیں۔ان کا بیان قابل مذمت ہے۔ آئین کی حفاظت کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاست میں مطلق العنان حکمرانی کا خاتمہ ضروری ہے۔کونڈا وشویشور ریڈی سابق ایم پی نے کہا کہ چندرشیکھرراو خاندان کی حکمرانی چاہتے ہیں۔انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا آئین امریکی آئین سے کہیں بڑا ہے۔
یواین آئی