ETV Bharat / state

آنجہانی پرنب مکھرجی کا تلنگانہ سے متعلق سنسنی خیز انکشاف

author img

By

Published : Jan 8, 2021, 11:54 AM IST

صدر جمہوریہ منتخب ہونے سے قبل پرنب مکھرجی کا کانگریس کے سرکردہ رہنماؤں میں شمار ہوتا تھا ۔ ان کی سوانح حیات منظر عام پر آئی ہے۔ جس میں انہوں نے علیحدہ تلنگانہ ریاست کے تعلق سے اپنے خیالات و احساسات کو قلم بند کیا ہے۔ وہ علیحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے حق میں نہیں تھے لیکن متحدہ آندھرا پردیش کی تقسیم کا کام ان کے ہاتھ سے ہوگا جس کی انہوں نے کبھی توقع بھی نہیں کی تھی۔

آنجہانی پرنب مکھرجی کا تلنگانہ سے متعلق سنسنی خیز انکشاف
آنجہانی پرنب مکھرجی کا تلنگانہ سے متعلق سنسنی خیز انکشاف

آنجہانی صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی متحدہ آندھرا پردیش کی تقسیم اور علیحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے کے سخت مخالف تھے۔ پرنب مکھرجی نے اپنی سوانح حیات میں اس کا سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔

صدر جمہوریہ منتخب ہونے سے قبل پرنب مکھرجی کا کانگریس کے سرکردہ رہنماؤں میں شمار ہوتا تھا ۔ ان کی سوانح حیات منظر عام پر آئی ہے۔ جس میں انہوں نے علیحدہ تلنگانہ ریاست کے تعلق سے اپنے خیالات و احساسات کو قلم بند کیا ہے۔ وہ علیحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے حق میں نہیں تھے لیکن متحدہ آندھرا پردیش کی تقسیم کا کام ان کے ہاتھ سے ہوگا جس کی انہوں نے کبھی توقع بھی نہیں کی تھی۔

بحیثیت صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے علیحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا گزٹ نوٹیفیکشن جاری کیا ہے۔ انہوں نے اپنی سوانح حیات میں لکھا ہے کہ کانگریس کو سب سے زیادہ ارکان پارلیمان فراہم کرنے والی ریاست آندھرا پردیش ہے اگر اس کو تقسیم کیا جاتا ہے تو دونوں تلگو ریاستوں میں کانگریس پارٹی کے کمزور ہوجانے کا انہیں احساس تھا۔

پرنب مکھرجی نے کہا ہے کہ کانگریس کے طاقتور مضبوط ریاستوں میں کانگریس پارٹی کی شکست سے کانگریس اقتدار سے محروم ہوئی ہے۔ انھیں راشٹر پتی بھون روانہ کرنے کے بعد کانگریس ہائی کمان کے موقف میں تبدیلی آئی ہے۔ اہم فیصلوں میں جلد بازی کی گئی۔ پارٹی کو چلانے میں سونیا گاندھی کی ناکامی کے پیچھے اس وقت کے حالات بھی برابر کے ذمہ دار تھے۔

آنجہانی صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی متحدہ آندھرا پردیش کی تقسیم اور علیحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے کے سخت مخالف تھے۔ پرنب مکھرجی نے اپنی سوانح حیات میں اس کا سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔

صدر جمہوریہ منتخب ہونے سے قبل پرنب مکھرجی کا کانگریس کے سرکردہ رہنماؤں میں شمار ہوتا تھا ۔ ان کی سوانح حیات منظر عام پر آئی ہے۔ جس میں انہوں نے علیحدہ تلنگانہ ریاست کے تعلق سے اپنے خیالات و احساسات کو قلم بند کیا ہے۔ وہ علیحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے حق میں نہیں تھے لیکن متحدہ آندھرا پردیش کی تقسیم کا کام ان کے ہاتھ سے ہوگا جس کی انہوں نے کبھی توقع بھی نہیں کی تھی۔

بحیثیت صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے علیحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا گزٹ نوٹیفیکشن جاری کیا ہے۔ انہوں نے اپنی سوانح حیات میں لکھا ہے کہ کانگریس کو سب سے زیادہ ارکان پارلیمان فراہم کرنے والی ریاست آندھرا پردیش ہے اگر اس کو تقسیم کیا جاتا ہے تو دونوں تلگو ریاستوں میں کانگریس پارٹی کے کمزور ہوجانے کا انہیں احساس تھا۔

پرنب مکھرجی نے کہا ہے کہ کانگریس کے طاقتور مضبوط ریاستوں میں کانگریس پارٹی کی شکست سے کانگریس اقتدار سے محروم ہوئی ہے۔ انھیں راشٹر پتی بھون روانہ کرنے کے بعد کانگریس ہائی کمان کے موقف میں تبدیلی آئی ہے۔ اہم فیصلوں میں جلد بازی کی گئی۔ پارٹی کو چلانے میں سونیا گاندھی کی ناکامی کے پیچھے اس وقت کے حالات بھی برابر کے ذمہ دار تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.