حیدرآباد: تلنگانہ میں بی جے پی کو دھکہ لگا ہے۔ منوگوڑو کے سابق ایم ایل اے کومٹ ریڈی راج گوپال ریڈی نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ جلد ہی کانگریس میں شامل ہوں گے۔ راج گوپال ریڈی نے اس سلسلہ میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ”ریاست میں حکومت کی مخالفت شدید ہے جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ عوام تبدیلی چاہتے ہیں۔ تلنگانہ کو ”کے سی آر“کے خاندانی راج سے آزاد ہونا چاہئے۔ عوام، بی آرایس کے متبادل کے طورپر کانگریس کو سمجھ رہے ہیں۔ میں نے عوام کی رائے کے مطابق کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ڈیڑھ سال قبل تلنگانہ میں متبادل کے طور پر بی جے پی سمجھی جارہی تھی تاہم اس کے بعد کی سیاسی پیش رفت میں کچھ سمجھوتہ ہو گیا۔اب عوام یہ سونچ رہے ہیں کہ بی آرایس کی متبادل کانگریس ہے۔ اسی لیے میں نے بھی تلنگانہ کے عوام کے خیالات کے مطابق کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ میں نے کبھی عہدوں کی خواہش نہیں کی۔ میں صرف تلنگانہ کے فائدے کے لیے تڑپتا تھا۔“
یہ بھی پڑھیں: تلنگانہ ملک میں سیکولرزم کا علمبردار ہے: کے سی آر
راجگوپال ریڈی نے کہا کہ تمام لوگوں کا ماننا ہے کہ مرکزی حکومت کے سی آر حکومت کے خلاف کارروائی کرے گی۔ لیکن ان کی خواہش پوری نہیں ہوئی، ریاست میں سیاسی مساوات بدل گئی ہے، انہوں نے کہا کہ چونکہ بی جے پی بی آر ایس کے متبادل کے طور پر ترقی نہیں کر سکی، اس لئے کانگریس اس جگہ آئی ہے۔ راجگوپال ریڈی نے واضح کیا ہے کہ وہ بی آر ایس کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کرنے کے بعد کانگریس پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔