شہر حیدرآباد چہار دنگ عالم میں اپنی مہمان نوازی اور کھانوں کے انواع و اقسام کے لحاظ سے مشہور ہے۔
عوام کی معصومیت اور دریا دلی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ کشمیری دھوکےباز گھر گھر گھوم کر خود کو مظلوم کشمیری اور مصیبت زدہ قرار دیتے ہوئے فرضی آپ بیتی سنا کر عوام کی ہمدردی اور اچھا خاصا روپیہ بٹور لیتے ہیں۔
خود کو کشمیری بتاتے ہوئے عوام کو ٹھگنے والے یہ پیشہ ور بھکاری ٹولہ خود کو عزت دار گھرانے سے بتاتے ہوئے گھر گھر جا کر بھیک مانگتے ہیں۔
یہ ٹولہ سال بھر بھارت کی مختلف ریاستوں میں گشت کرتے ہوئے اسی کام میں مصروف رہتا ہے۔
یہ اتنے چالاک اور منصوبہ بند ہوتے ہیں کہ ایک ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کردی جاتی ہے جس سے عوام جذباتی ہو کر ان کی امداد کے لیے دوڑ پڑتے ہیں اور دیگر کو بھی ان کی مدد کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔
چند میڈیا ادارے ان کے ویڈیو سےجذباتی ہو کر دھوکے میں آجاتے ہیں اور بلا تحقیق اسے خبر کی جگہ دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں : امن کا نوبیل انعام ایتھوپیا کے وزیراعظم کے نام
ای ٹی وی بھارت نے جب اس مقام اور ان کے حالات کا جائزہ لیا تو ان کی خواتین کے پاس بھاری و عصری موبائل فونز دیکھے گئے جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ لوگ عوام کو ٹھگ کر عیش کرتے ہیں۔
جب ای ٹی وی بھارت نے ان سے کیمرہ پر عوام سے اپنی مدد کی اپیل کرنے کیلئے کہا تو ان شاطر افراد نے کیمرہ پر آنے سے منع کردیا اور بارہا کہے جانے پر وہ اور ان کی خواتین بھڑک گئے۔
عوام کو چاہئے کہ وہ اس طرح کے دھوکے بازوں کی امداد کرنے سے پہلے تحقیق کرلیں۔