تلنگانہ میں حالت نشہ میں گاڑی چلانے کے واقعات بڑی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ ایسے معاملات کی تعداد ہر سال بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ سال شراب پی کر گاڑی چلانے کے جملہ 66 ہزار معاملات درج کیے گئے تھے، اس سال 6 ماہ کے اندر 55 ہزار سے زائد ایسے معاملات درج کیے گئے ہیں۔ زیادہ تر معاملات حیدرآباد اور سائبرآباد کمشنریٹس کے حدود میں درج کئے گئے ہیں۔ حالت نشہ میں گاڑیاں چلانے پر ریاست بھر میں 1,253 افراد کو جیل بھیج دیا گیا اور12کروڑ روپے سے زائد کے کے جرمانے عائد کیے گئے۔ Drunk Driving in Telangana
ٹریفک پولیس کی اس مہم کے دوران پکڑے جانے پر کئے جانے والے بریتھ انالائزر کے ذریعہ معائنہ کے دوران گاڑی سوار کے خون میں شراب کی سطح 30 فیصد سے زیادہ ہو تو پولیس ایسے افراد کے خلاف مقدمات درج کرتی ہے۔ دوسری جانب پولیس،حالت نشہ میں گاڑیاں چلانے سے ہونے والے حادثات کے سلسلہ میں بیداری پروگرام منعقد کر رہی ہے اس کے باوجود گاڑی سواروں بالخصوص نوجوانوں میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
حالت نشہ میں گاڑیاں چلاتے ہوئے پکڑے جانے والوں میں 82 فیصد نوجوان تھے جن کی عمریں 19 سے 28 سال کے درمیان تھیں۔ ریاست بھر میں، زیادہ تر معاملات حیدرآباد اور سائبرآباد کمشنریٹ میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ پولیس گریٹر حیدرآباد کے تین کمشنریٹ حدود میں تلاشی مہم چلارہی ہے۔ پہلی بار پکڑے جانے والوں پر عدالت کی جانب سے جرمانہ عائد کیاجاتا ہے اور وارننگ دی جاتی ہے۔ شراب کی مقدار کے لحاظ سے دو دن سے تین ماہ تک قید کی سزا دی جاتی ہے۔ ایک سے زیادہ مرتبہ پکڑے جانے والوں کو جیل کی سزائیں دی جاتی ہیں۔ جرمانے کی حد 2,000 روپے سے لے کر زیادہ سے زیادہ 10,500 روپے تک ہے۔
یو این آئی