ETV Bharat / state

دریائے کرشنا کے پانی کی 50.50 بنیادوں پر تقسیم ناموزوں: حکومت آندھراپردیش - آندھراپردیش کی خبریں

آندھراپردیش تنظیم نو قانون کے مطابق ریاست کو 1059 ٹی ایم سی پانی کی ضرورت ہے جو اسے سپلائی کیا جانا چاہئے۔ آندھراپردیش نے کہا کہ 50.50 کی بنیاد پر پانی کی تقسیم کے سلسلہ میں تلنگانہ کی تجویز ناموزوں ہے۔

دریائے کرشنا کے پانی کی 50.50بنیادوں پر تقسیم ناموزوں: حکومت آندھراپردیش
دریائے کرشنا کے پانی کی 50.50بنیادوں پر تقسیم ناموزوں: حکومت آندھراپردیش
author img

By

Published : Aug 30, 2021, 3:45 PM IST

دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھراپردیش میں دریائے کرشنا کے پانی کی تقسیم کے تنازعہ کے درمیان حکومت آندھراپردیش نے کرشنا واٹر بورڈ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کرشنا واٹر ڈسپیوٹ ٹریبونل کی ہدایت کے مطابق سال 2021-22 میں دریائے کرشنا کے پانی کی 70.30 کی بنیاد پر تقسیم پر زور دیا ہے۔

آندھراپردیش کے انجینئر ان چیف نارائن ریڈی نے تلنگانہ اور آندھراپردیش کو دریائے کرشنا کے پانی کی 50.50 فیصد تقسیم سے متعلق تلنگانہ کی جانب سے پیش کردہ تجویز کے سلسلہ میں بورڈ کے اے پی کو لکھے گئے مکتوب کا جواب ریاست کی طرف سے دیا۔

یہ بھی پڑھیں:Tollywood Drugs Case: ای ڈی پوری جگنناتھ سے پوچھ تاچھ کا امکان

بورڈ نے اس خصوص میں تلنگانہ کی اس تجویز پر اے پی سے رائے مانگی تھی۔تلنگانہ نے اپنی اس تجویز میں واضح کیا تھا کہ ٹریبونل کے فیصلہ تک دونوں تلگو ریاستیں دریائے کرشنا کے 50.50فیصد پانی سے استفادہ کریں۔اس کا جواب دیتے ہوئے حکومت آندھراپردیش نے نشاندہی کی کہ یہ حصہ داری مناسب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں آبی پروجیکٹس سری سیلم،ناگرجناساگر سے چینئی،حیدرآبادکو پینے کے پانی کی سپلائی کے مسئلہ پر کچھ ضوابط بنائے گئے تھے۔ناگرجناساگر میں بجلی کی پیداوار،آبپاشی کےلیے پرکاشم بیریج سے پانی کی سپلائی کے مسئلہ پر متحدہ اے پی میں پروجیکٹس کی بنیاد پر بعض فیصلے لئے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ ٹریبونل سے خواہش کی گئی کہ آندھراپردیش تنظیم نوقانون کے مطابق ریاست کو 1059ٹی ایم سی پانی کی ضرورت ہے جو اسے سپلائی کیاجانا چاہئے۔حکومت نے کہاکہ 50.50کی بنیاد پر پانی کی تقسیم کے سلسلہ میں تلنگانہ کی تجویز ناموزوں ہے۔

یو این آئی

دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھراپردیش میں دریائے کرشنا کے پانی کی تقسیم کے تنازعہ کے درمیان حکومت آندھراپردیش نے کرشنا واٹر بورڈ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کرشنا واٹر ڈسپیوٹ ٹریبونل کی ہدایت کے مطابق سال 2021-22 میں دریائے کرشنا کے پانی کی 70.30 کی بنیاد پر تقسیم پر زور دیا ہے۔

آندھراپردیش کے انجینئر ان چیف نارائن ریڈی نے تلنگانہ اور آندھراپردیش کو دریائے کرشنا کے پانی کی 50.50 فیصد تقسیم سے متعلق تلنگانہ کی جانب سے پیش کردہ تجویز کے سلسلہ میں بورڈ کے اے پی کو لکھے گئے مکتوب کا جواب ریاست کی طرف سے دیا۔

یہ بھی پڑھیں:Tollywood Drugs Case: ای ڈی پوری جگنناتھ سے پوچھ تاچھ کا امکان

بورڈ نے اس خصوص میں تلنگانہ کی اس تجویز پر اے پی سے رائے مانگی تھی۔تلنگانہ نے اپنی اس تجویز میں واضح کیا تھا کہ ٹریبونل کے فیصلہ تک دونوں تلگو ریاستیں دریائے کرشنا کے 50.50فیصد پانی سے استفادہ کریں۔اس کا جواب دیتے ہوئے حکومت آندھراپردیش نے نشاندہی کی کہ یہ حصہ داری مناسب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں آبی پروجیکٹس سری سیلم،ناگرجناساگر سے چینئی،حیدرآبادکو پینے کے پانی کی سپلائی کے مسئلہ پر کچھ ضوابط بنائے گئے تھے۔ناگرجناساگر میں بجلی کی پیداوار،آبپاشی کےلیے پرکاشم بیریج سے پانی کی سپلائی کے مسئلہ پر متحدہ اے پی میں پروجیکٹس کی بنیاد پر بعض فیصلے لئے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ ٹریبونل سے خواہش کی گئی کہ آندھراپردیش تنظیم نوقانون کے مطابق ریاست کو 1059ٹی ایم سی پانی کی ضرورت ہے جو اسے سپلائی کیاجانا چاہئے۔حکومت نے کہاکہ 50.50کی بنیاد پر پانی کی تقسیم کے سلسلہ میں تلنگانہ کی تجویز ناموزوں ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.