ماروتی راو 2018 میں 24سالہ پرانئے کے قتل معاملہ کا اصل ملزم تھا جو حیدرآباد کے خیریت آباد علاقہ کے آریہ ویشیا بھون میں واقع اپنے کمرہ نمبر306میں مردہ پایاگیا۔
اے سی پی سیف آباد وینوگوپال ریڈی نے کہا کہ ملزم حیدرآباد کیوں آیا یہ پتہ نہیں چل سکا۔
پولیس نے اس کی نشاندہی کرلی ہے۔اس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے عثمانیہ اسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔
پولیس نے شبہ ظاہر کیا کہ اس نے خودکشی کرلی ہے۔ماروتی راو پر پرانئے کے قتل کے لئے ایک کروڑ روپئے کی رقم ادا کرنے کا الزام ہے۔پرانئے نے ماروتی راو کی بیٹی سے شادی کی تھی۔
پرانئے اور اس کی ذات کے الگ الگ ہونے پر اس نے شادی کی شدید مخالفت کی تھی۔
پرانئے دلت تھااور ملزم کی ذات اونچی تھی۔قتل کی یہ واردات سی سی ٹی وی میں قید ہوگئی تھی جس نے ریاست بھر میں سنسنی پھیلادی تھی۔
اس وقت ماروتی راو کی بیٹی حاملہ تھی۔اپریل 2019میں ماروتی راو اور اس معاملہ کے دیگر ملزمین کی ضمانت منطور ہوئی تھی کیونکہ پولیس اندرون 90دن چارج شیٹ داخل کرنے میں ناکام ہوگئی تھی۔
پولیس نے اصل ملزم کے خلاف پی ڈی ایکٹ بھی لگایا تھاتاہم ہائی کورٹ نے اس کو کالعدم قرار دیا تھا۔
ضمانت پر رہائی کے بعد سے ملزم مریال گوڑہ میں واقع اپنے مکان میں رہ رہا تھا۔
سمجھا جاتا ہے کہ ماروتی راو نے زہر پی کر خودکشی کرلی۔پولیس مختلف زاویوں سے اس معاملہ کی جانچ کررہی ہے۔