ریاست تلنگانہ کے دارلحکومت حیدرآباد کے ناچارم میں آج صبح ثنانامی خاتون نے غیرمسلم سسرال والوں اور شوہر کی ہراسانی سے تنگ آکر اپنے رشتہ داروں کے ساتھ ویڈیو کال کرتے ہوئے اپنی پریشانی بتائی اور پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی جبکہ اسی چھت کے اوپر ثنا کے والدین کا مکان ہے۔ والدین کو بیٹی کی خودکشی کی خبر نہیں ہوئی۔ رشتہ داروں نے فون پر ثنا کی خودکشی اطلاع دی جس پر اس کے والدین فوری نیچے فلور پر بیٹی کے فلیٹ پہنچے لیکن تب تک ثنا کی موت ہوچکی تھی-
مزید پڑھیں:Dehradun Double Murder باپ نے دوسری شادی کیلئے دو بیٹیوں کا قتل کر دیا
مزید پڑھیں:Murder in Mainpuri مین پوری میں ایک ہی گھر میں سوئے ہوئے پانچ افراد کا قتل
مزید پڑھیں:Traffic Police Committed Suicide ہردوئی میں سپاہی نے پھانسی لگا کر خودکشی کرلی
ثنا کی والدین کے مطابق 5 سال قبل دہلی میں ثنا کی ملاقات راجستھان کے ہیمنت پٹیل نامی نوجوان سے ہوئی تھی اور ان دونوں کی دوستی محبت میں بدل گئی۔ تین سال قبل ہیمنت نے حیدرآباد میں ثنا کے والدین سے ملاقات کرتے ہوئے شادی کی پیشکش کی اور مذہب تبدیل کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے ہیمنت نے شمشیر نام رکھ لیا۔ دونوں خاندانوں کی رضامندی سے شادی ہوئی تھی اور انہیں تین سال کا لڑکا بھی ہے۔ والدین نے ہیمنت پر ثنا کو ہراساں و تنگ کرنے کا الزام عائد کیا اور اسے ثنا کی موت کا ذمہ دار قرار دیا۔ خودکشی کا واقعہ حیدرآباد کے ناچارم میں پیش آیا۔