حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے انجینئرنگ کے طالب علم محمد عقیل فوڈ ڈیلیوری بوائے کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں وہ اپنی سائیکل کے ذریعہ لوگوں کے گھروں تک غذا کے پیکٹس پہنچاتے ہیں۔
محمد عقیل کا تعلق غریب گھرانے سے ہے ان کے والد چپل کے کاریگر ہیں، لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں معاشی پریشانیوں کا سامنا ہے جس کے بعد عقیل نے زوماٹو میں فوڈ ڈیلیوری بوائے کی حیثیت سے کام کرنے کا فیصلہ کیا۔
آن لائن بکنگ کے بعد ایک مخصوص وقت کے اندر ڈیلیوری پہنچانا ضروری ہوتا ہے، ایسے میں محمد عقیل اپنی سائیکل کے ذریعہ لوگوں تک غذا پہنچاتے ہیں جبکہ دیگر ڈیلیوری بوائز بائیک کے ذریعہ صارفین تک فوڈ ڈیلیوری کرتے ہیں۔
محمد عقیل نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میرا تعلق ایک غریب خاندان سے ہے جہاں میں بائیک خریدنے کا سونچ بھی نہیں سکتا، اسی لیے میں نے سیکل پر ہی فوڈ ڈیلیور کرتا ہوں اور روزانہ 400 تا 500 روپئے آمدنی ہوجاتی ہے۔ عقیل نے مزید بتایا کہ وہ سیکل پر 70 تا 80 کیلو میٹر کا سفر طئے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’میں اپنی تعلیم کے تعلق سے فکرمند ہوں جبکہ میں ایک دن کامیاب انجنیئر بنتے ہوئے اپنے ماں باپ کا سہارا بنوں گا۔