مجتبیٰ حسین کے فرزند ہادی حسین نے بتایا کہ آج صبح تقریباً 9 بجے ان کے والد کا ہارٹ اٹیک کی وجہ سے انتقال ہوا، انتقال کے وقت ان کی عمر 84 برس تھی۔
مجتبیٰ حسین کی تدفین بعد نماز ظہر فرمان وادی قبرستان میں عمل میں آئی۔
مجتبیٰ حسین 15 جولائی 1936 کو گلبرگہ میں پیدا ہوئے تھے، ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی، سنہ 1956میں عثمانیہ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔
جوانی سے ہی انہیں مزاح کی تحریروں کا ذوق تھا جس کی تکمیل کے لیے روزنامہ سیاست سے وابستہ ہوگئے اور وہیں سے ان کے ادبی سفر کا آغاز ہوا-
سنہ 1962ء میں محکمہ اطلاعات میں ملازمت کا آغاز کیا، 1972ء میں دہلی گجرال کمیٹی ریسرچ شعبہ سے وابستہ ہوگئے، دہلی میں مختلف محکموں میں ملازمت کے بعد 1992 میں ریٹائر ہوئے۔
مجتبٰی حسین مُلک کے پہلے طنز و مزاح ادیب ہیں جن کو وفاقی حکومت میں بحیثیت مزاح نگار پدم شری اعزاز سے نوازا لیکن انہوں نے رواں برس سی اے اے کے خلاف بطور احتجاج پدم شری ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مجتبیٰ حسین کے مضامین پر مشتمل 20 سے زیادہ کتابیں شائع ہوچکی ہے جبکہ 7 کتابیں ہندی زبان میں شائع ہوئی اس کے علاوہ جاپانی اور اڑیسہ زبان میں بھی ایک کتاب شائع کی گئی ہے-
انہیں دس سے زائد ایوارڈ حاصل ہوئے جن میں غالب ایوارڈ، مخدوم ایوارڈ، کنور مہندر سنگھ بیداری ایوارڈ، جوہر قریشی ایوارڈ، اور میر تقی میر ایوارڈ اور شامل ہیں -
مجتبیٰ حسین کو اردو ادب کے لیے طویل خدمات کے اعتراف میں کرناٹک کی گلبرگہ یونیورسٹی میں سنہ 2010 میں ڈاکٹریٹ کے اعزاز ڈگری سے نوازا گیا تھا۔