ETV Bharat / state

One Lakh for Telangana Minorities اقلیتوں کو ایک لاکھ کے چیک کی تقسیم کی تاریخ میں تبدیلی - اقلیتوں کے ایک لاکھ رقم کی تقسیم کی تاریخ تبدیل

تلنگانہ حکومت کی جانب سے اقلیتی قرضوں کی تقسیم کی تاریخ میں تبدیلی کی گئی ہے۔ تلنگانہ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ حکومت تلنگانہ نے اقلیتوں کو صد فیصد سبسڈی اسکیم کے تحت ایک لاکھ روپے دینے کا جو وعدہ کیا تھا، اس کے تحت سولہ اگست کے بجائے انیس اگست کو نامپلی کے نمائش میدان میں رقم تقسیم کی جائے گئی۔

One Lakh for Telangana Minorities
One Lakh for Telangana Minorities
author img

By

Published : Aug 14, 2023, 1:45 PM IST

حیدرآباد: وزیر اعلیٰ کے سی آر مسلم اقلیتوں کے لیے قدرت کا ایک انمول تحفہ ہیں۔ کیونکہ وہ تلنگانہ کے مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے پریس نوٹ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ نے ریاست کے اقلیتوں کو صد فیصد سبسڈی اسکیم کے تحت ایک لاکھ روپیے فراہم کرنے کو عملی جامہ پہنایا ہے۔ اور چیکس تقسیم کرنے کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ مگر بینک کے چھٹیوں کی وجہ سے چیکس دستیاب نہیں ہورہے ہیں۔ اسی لیے ایک لاکھ روپیوں کے چیکس کی تقسیم کی تقریب 16 اگست کی بجائے 19 اگست کو نمائش میدان، نامپلی میں منعقد کی جائے گئی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ اس تقریب میں حیدرآباد ضلع کے تمام پندرہ اسمبلی حلقہ جات کے تقریباً چار ہزار منتخب افراد کو فی کس ایک لاکھ روپیے کے چیکس تقسیم کیے جائیں گے۔ جب کہ اضلاع میں چھ ہزار منتخب افراد میں چیکس کی تقسیم عمل میں لائی جائے گی۔ پہلے مرحلہ میں جملہ دس ہزار منتخب افراد کو فی کس ایک لاکھ روپیے کے چیک تقسیم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس ماہ کے آخر تک دوسرے مرحلے میں مزید دس ہزار منتخب افراد کو فی کس ایک لاکھ روپیہ کے چیکس تقسیم کیے جائیں گے۔ اور آئندہ دنوں میں باری باری سے ریاست کے دیگر اضلاع میں بھی چیکس تقسیم کیے جائیں گے۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ کے سی آر کی قیادت میں حکومت تلنگانہ، تمام طبقات کی فلاح وبہبود کے لیے کوشاں ہے جس میں حکومت کو کامیابی نصیب ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی اقلیت بالخصوص مسلمان کے سی آر سے کافی خوش ہیں کیونکہ انہوں نے مسلمانوں کی فلاح وبہبود اور ترقی کے لیے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔ انہوں نے آگے کہا کہ شروع کردہ صد فیصد سبسڈی اسکیم کے تحت ہزاروں مسلمانوں کو فی کس ایک لاکھ روپیے کا فائدہ ہوگا۔ اور اسکیم سے استفادہ کنندگان کو ایک روپیہ بھی ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیر موصوف نےکہا کہ محبوب نگر کے ساکن اور اقلیتی جونیر کالج کے طالب علم محمد اسرار نے انٹرمیڈیٹ میں اعلیٰ کامیابی حاصل کرنے کے بعد اے ایم ای سیٹ میں ملکی سطح پر 158واں رینک حاصل کیا، مگر معاشی حالات کی پستی کی وجہ سے پائلٹ میں داخلہ ناممکن ہوگیا تھا۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے وزیر اعلیٰ کے سی آر سے ملاقات کرکے حالات سے واقفیت کروائی اور حکومت کی طرف سے 35 لاکھ کے تعاون کی درخواست کی۔

جس کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے وزیر داخلہ کو ہدایات دیں کہ محمد اسرار کو پائلٹ بننے کے لیے 35 لاکھ روپے جاری کرنے کے لیے اقلیتی بہبود کے پرنسپل سکریٹری کو احکامات جاری کریں۔ وزیر داخلہ نے فوری طور پر اقلیتی بہبود کے سکریٹری کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ محمد اسرار کو پائلٹ کی تعلیم کے لیے آر ٹی ایف کے تحت 35 لاکھ روپیے جاری کیے جائیں۔ محمد اسرار عنقریب بیگم پیٹ میں واقع راجیو گاندھی ایوی ایشن اکیڈمی میں داخلہ لیتے ہوئے پائلٹ کی تعلیم حاصل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل سلویٰ فاطمہ کو بھی پائلٹ کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے حکومت تلنگانہ نے 30 لاکھ روپیوں کی مدد کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر داخلہ نے کانگریس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اپنے 48 سالہ دور حکومت میں کانگریس نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی ترقی کے لیے کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا۔ کانگریس کے 48 سالہ دور حکومت پر ٹی آر ایس (موجودہ بی آر ایس) کا ساڑھے نو سالہ دور حکومت بھاری ہے۔ کیونکہ ان ساڑھے نو سالوں میں تلنگانہ حکومت نے اقلیتوں کے لیے چار گناہ زیادہ رقم خرچ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب مسلم ٹھیلہ بنڈی، فٹ پاتھ کاروباری اور دیگر کاروباریوں کے لیے بھی منفرد سبسڈی اسکیم شروع کی جائے گی تاکہ مسلمانان تلنگانہ کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جاسکے۔ انہوں نے آگے کہا کہ ملک بھر کی ریاستوں کے لیے تلنگانہ ریاست اور لیڈروں کے لیے کے سی آر رول ماڈل ہیں۔ کیونکہ پچھلے ساڑھے نو سالوں کے مختصر سے عرصہ میں وزیر اعلیٰ کے چندرا شیکھر راؤ نے تلنگانہ ریاست کو مجموعی طور پر غیر معمولی ترقی دلائی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت تلنگانہ اقلیتوں اور غریبوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ ہے اور ہمیشہ ان کی فلاح کے لیے اقدامات جاری رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر جناب کلوا کنٹلا چندرا شیکھر راؤ کی متحرک قیادت میں تلنگانہ حکومت کی شروع کردہ اقلیتی اسکیمات ملک بھر میں مثالی ہیں۔ آخر میں انہوں نے حکومت تلنگانہ کی شروع کردہ اسکیمات بالخصوص اقلیتوں کے لیے شروع کردہ اسکیمات ریسیڈنشیل اسکولس، اسکالرشپ، شادی مبارک، مفت پینے کا پانی، معیاری بجلی، وظائف، کے سی آر کٹ، رعیتو بندھو، رعیتو بیمہ اور دلت بندھو کے علاوہ دیگر اسکیمات کا ذکر کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کے چندرا شیکھر راؤ ایک عملی سیکولر قائد ہیں۔ ملک بھر میں ان جیسا قائد شاید ہی کہیں نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے قومی پارٹی تشکیل دی ہے تاکہ ملک میں پھیلی بے چینی، افراتفری، نفرت اور بدامنی کا خاتمہ کیا جاسکے۔ اور تلنگانہ کی طرز پر ملک بھر کو ترقی دی جاسکے۔ محمد محمود علی نے ریاست بھر کے تمام اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے سی آر کا شکریہ ادا کیا۔

حیدرآباد: وزیر اعلیٰ کے سی آر مسلم اقلیتوں کے لیے قدرت کا ایک انمول تحفہ ہیں۔ کیونکہ وہ تلنگانہ کے مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے پریس نوٹ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ نے ریاست کے اقلیتوں کو صد فیصد سبسڈی اسکیم کے تحت ایک لاکھ روپیے فراہم کرنے کو عملی جامہ پہنایا ہے۔ اور چیکس تقسیم کرنے کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ مگر بینک کے چھٹیوں کی وجہ سے چیکس دستیاب نہیں ہورہے ہیں۔ اسی لیے ایک لاکھ روپیوں کے چیکس کی تقسیم کی تقریب 16 اگست کی بجائے 19 اگست کو نمائش میدان، نامپلی میں منعقد کی جائے گئی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ اس تقریب میں حیدرآباد ضلع کے تمام پندرہ اسمبلی حلقہ جات کے تقریباً چار ہزار منتخب افراد کو فی کس ایک لاکھ روپیے کے چیکس تقسیم کیے جائیں گے۔ جب کہ اضلاع میں چھ ہزار منتخب افراد میں چیکس کی تقسیم عمل میں لائی جائے گی۔ پہلے مرحلہ میں جملہ دس ہزار منتخب افراد کو فی کس ایک لاکھ روپیے کے چیک تقسیم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس ماہ کے آخر تک دوسرے مرحلے میں مزید دس ہزار منتخب افراد کو فی کس ایک لاکھ روپیہ کے چیکس تقسیم کیے جائیں گے۔ اور آئندہ دنوں میں باری باری سے ریاست کے دیگر اضلاع میں بھی چیکس تقسیم کیے جائیں گے۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ کے سی آر کی قیادت میں حکومت تلنگانہ، تمام طبقات کی فلاح وبہبود کے لیے کوشاں ہے جس میں حکومت کو کامیابی نصیب ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی اقلیت بالخصوص مسلمان کے سی آر سے کافی خوش ہیں کیونکہ انہوں نے مسلمانوں کی فلاح وبہبود اور ترقی کے لیے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔ انہوں نے آگے کہا کہ شروع کردہ صد فیصد سبسڈی اسکیم کے تحت ہزاروں مسلمانوں کو فی کس ایک لاکھ روپیے کا فائدہ ہوگا۔ اور اسکیم سے استفادہ کنندگان کو ایک روپیہ بھی ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیر موصوف نےکہا کہ محبوب نگر کے ساکن اور اقلیتی جونیر کالج کے طالب علم محمد اسرار نے انٹرمیڈیٹ میں اعلیٰ کامیابی حاصل کرنے کے بعد اے ایم ای سیٹ میں ملکی سطح پر 158واں رینک حاصل کیا، مگر معاشی حالات کی پستی کی وجہ سے پائلٹ میں داخلہ ناممکن ہوگیا تھا۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے وزیر اعلیٰ کے سی آر سے ملاقات کرکے حالات سے واقفیت کروائی اور حکومت کی طرف سے 35 لاکھ کے تعاون کی درخواست کی۔

جس کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے وزیر داخلہ کو ہدایات دیں کہ محمد اسرار کو پائلٹ بننے کے لیے 35 لاکھ روپے جاری کرنے کے لیے اقلیتی بہبود کے پرنسپل سکریٹری کو احکامات جاری کریں۔ وزیر داخلہ نے فوری طور پر اقلیتی بہبود کے سکریٹری کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ محمد اسرار کو پائلٹ کی تعلیم کے لیے آر ٹی ایف کے تحت 35 لاکھ روپیے جاری کیے جائیں۔ محمد اسرار عنقریب بیگم پیٹ میں واقع راجیو گاندھی ایوی ایشن اکیڈمی میں داخلہ لیتے ہوئے پائلٹ کی تعلیم حاصل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل سلویٰ فاطمہ کو بھی پائلٹ کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے حکومت تلنگانہ نے 30 لاکھ روپیوں کی مدد کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر داخلہ نے کانگریس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اپنے 48 سالہ دور حکومت میں کانگریس نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی ترقی کے لیے کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا۔ کانگریس کے 48 سالہ دور حکومت پر ٹی آر ایس (موجودہ بی آر ایس) کا ساڑھے نو سالہ دور حکومت بھاری ہے۔ کیونکہ ان ساڑھے نو سالوں میں تلنگانہ حکومت نے اقلیتوں کے لیے چار گناہ زیادہ رقم خرچ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب مسلم ٹھیلہ بنڈی، فٹ پاتھ کاروباری اور دیگر کاروباریوں کے لیے بھی منفرد سبسڈی اسکیم شروع کی جائے گی تاکہ مسلمانان تلنگانہ کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جاسکے۔ انہوں نے آگے کہا کہ ملک بھر کی ریاستوں کے لیے تلنگانہ ریاست اور لیڈروں کے لیے کے سی آر رول ماڈل ہیں۔ کیونکہ پچھلے ساڑھے نو سالوں کے مختصر سے عرصہ میں وزیر اعلیٰ کے چندرا شیکھر راؤ نے تلنگانہ ریاست کو مجموعی طور پر غیر معمولی ترقی دلائی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت تلنگانہ اقلیتوں اور غریبوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ ہے اور ہمیشہ ان کی فلاح کے لیے اقدامات جاری رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر جناب کلوا کنٹلا چندرا شیکھر راؤ کی متحرک قیادت میں تلنگانہ حکومت کی شروع کردہ اقلیتی اسکیمات ملک بھر میں مثالی ہیں۔ آخر میں انہوں نے حکومت تلنگانہ کی شروع کردہ اسکیمات بالخصوص اقلیتوں کے لیے شروع کردہ اسکیمات ریسیڈنشیل اسکولس، اسکالرشپ، شادی مبارک، مفت پینے کا پانی، معیاری بجلی، وظائف، کے سی آر کٹ، رعیتو بندھو، رعیتو بیمہ اور دلت بندھو کے علاوہ دیگر اسکیمات کا ذکر کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کے چندرا شیکھر راؤ ایک عملی سیکولر قائد ہیں۔ ملک بھر میں ان جیسا قائد شاید ہی کہیں نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے قومی پارٹی تشکیل دی ہے تاکہ ملک میں پھیلی بے چینی، افراتفری، نفرت اور بدامنی کا خاتمہ کیا جاسکے۔ اور تلنگانہ کی طرز پر ملک بھر کو ترقی دی جاسکے۔ محمد محمود علی نے ریاست بھر کے تمام اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے سی آر کا شکریہ ادا کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.