حیدرآباد: وندے بھارت ٹرینوں کی تیاری کے ٹنڈر کے دوڑ میں حیدرآباد کی کمپنی میدھا سرو وڈائیو بھی شامل ہے۔ اس نے فرانسیسی کمپنی اسٹلم کے ساتھ بولی کے عمل میں حصہ لیا تاکہ 100 وندے بھارت ٹرینیں تیار کی جا سکیں۔ انڈسٹری کے ماہرین کے مطابق المونیم سے بنی وندے بھارت کی 100 ٹرینوں کے مصارف کا امکان ہے کہ 30 ہزار کروڑ روپئے ہوں گے۔ بھارتی ریلویز کی جانب سے پہلی مرتبہ المونیم کی ٹرینیں استعمال کی جائیں گی۔ مالیاتی بولی توقع ہے کہ جلد ہی شروع کی جائے گی۔ چینئی کی انٹی گرل کوچ فیکٹری کے سابق جنرل منیجر سُدھانشو مانی نے کہا کہ ہلکی اور بجلی کی بچت والی المونیم سے بنی ٹرینوں کو چلایا جائے گا۔
پونے میٹرو اور گڑگاؤں لائٹ ریل میں المونیم کا استعمال کیا گیا ہے تاہم پہلی مرتبہ بھارتی ریلویز اس کا استعمال کر رہا ہے۔ حکومت اگست 2023 تک 75 وندے بھارت ٹرینیں متعارف کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ بھارتی ریلویز نے حالیہ بجٹ میں 2.6 ٹریلین روپئے کے سب سے زیادہ سرمایہ مصارف کی نشاندہی کی ہے۔ واضح رہے کہ بھارت ہیوی الیکٹریکل لمیٹڈ یعنی بی ایچ ای ایل نے 200 وندے بھارت ٹرینیں بنانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ بی ایچ ای ایل اور ٹیٹاگڑھ ویگنس Titagarh Wagons نے وندے بھارت ٹرینوں کی تیاری اور اگلے 35 سالوں تک ان کی دیکھ بھال کے معاہدے کے تحت 58,000 کروڑ روپے کے معاہدے کے لیے بولی لگائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: PM Modi Flags Off Vande Bharat Express وندے بھارت ایکسپریس ٹرین ملک کے بدلتے مستقبل کی ایک مثال، وزیراعظم
یو این آئی