وزیر داخلہ محمد محمود علی نے بودھن میں پیش آئے واقعہ پر نوٹ لیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل پولیس اور متعلقہ افسران سے فون پر رابطہ کرتے ہوئے تفصیلات طلب کیں۔ Home Minister on Bodhan Incident
وزیرداخلہ نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ بودھن کے حالات پر فوری قابو پا لیا جائے اور ضرورت پڑنے پر مزید پولیس عملہ کو بودھن میں تعینات کیا جائے۔
ڈی جی پی اور دیگر افسران نے وزیر داخلہ کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بودھن کے حالات پر قابو پالیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی بڑا واقعہ نہیں تھا بلکہ ایک چوراہا پر مجسمہ بٹھانے جیسے چھوٹے سے واقعہ کو بڑا چڑھاکر پیش کیا گیا ہے۔
محمود علی نے کہا کہ قیام تلنگانہ کے بعد سے ریاست بھر میں لا اینڈ آرڈر کو اچھی طرح سے برقرار رکھا گیا ہے اور یہاں پر کسی بھی قسم کے بڑے تشدد رونما نہیں ہوئے ہیں۔ کیونکہ وزیر اعلٰی چندرا شیکھر راؤ نے ریاست کے تمام مذاہب کے لوگوں کے ساتھ یکساں سلوک کیا ہے اور تمام مذاہب کے لوگوں کی ترقی کے لیے متعدد اسکیمز روبہ عمل لائی ہیں۔
ملک کی دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے بھی کے سی آر کی سیکولرازم کی سراہنا کی ہے۔ وزیر موصوف نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری اور بے بنیاد خبروں کو نہ پھیلائیں تاکہ تلنگانہ عوام پرسکون زندگی گزار سکیں. انہوں نے بودھن کی عوام سے کہا کہ وہ اطمینان سے زندگی بسر کریں۔ بودھن کے حالات کو پوری طرح سے کنٹرول کرلیا گیا ہے، کسی بھی شخص کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ بودھن یا ریاست کے کسی بھی مقام پر شر پھیلانے والوں کو بخشا نہیں جائے گا اور خاطیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔