حیدرآباد: حیدرآباد میں آگ کے حادثے سے نو زندگیاں تلف ہوئی ہیں جس کا حکومت کو کافی رنج ہے، اور حکومت تلنگانہ مہلوکین کے افراد خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہے. ان خیالات کا اظہار ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے پیر کو حلقہ اسمبلی نامپلی کے بازارگھاٹ میں پیش آئے آگ حادثہ کے مقام کا مشاہدہ کرنے کے بعد کیا. ان کے مطابق مقام حادثہ رہائشی عمارت ہے جس کے سیلار کو گودام کے طور پر کرایہ پر دیا گیا تھا. جس میں آگ لگنے سے پوری عمارت کو نقصان پہنچا اور نو افراد ہلاک ہوئے جن میں عورتیں اور معصوم بچے بھی شامل ہیں.
وزیر موصوف نے کہا کہ ابتدائی معلومات کی بناء پر کہا جارہا ہے کہ آگ لگنے کے بعد پھیلنے والے دھوئیں سے عمارت کے اوپر والے فلیٹس میں موجود افراد کا دم گھٹنے لگا اور اسی حالت میں ان کی جانیں چلی گئیں۔ جو بہت ہی افسوسناک ہے. چند افراد کو بچالیا گیا جنہیں علاج کے لیے ہسپتال میں شریک کروایا گیا ہے۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ محکمہ پولیس نے حادثہ کی تحقیقات شروع کردی ہیں. تحقیقات کے بعد خاطیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی.
یہ بھی پڑھیں: ووٹرز کاردعمل شاندار رہا ہے، جیت کے لئے بہت پراعتماد ہوں، اظہرالدین
وزیر داخلہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی سیلار کو پارکنگ کے لیے استعمال کریں تاکہ حادثات سے محفوظ رہ سکیں. اور کہا کہ اگر کسی اپارٹمنٹ کو گودام کی طرح استعمال کیا جارہا ہو تو فوراً پولیس میں شکایت درج کرائیں تاکہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکے. آخر میں کہا کہ حکومت حادثہ میں ہلاک ہونے والے افراد خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہے اور ان کو تعاون بھی فراہم کرے گی.