چندرشیکھر راو نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ توردال کی خریداری کے لیے بھی انتظامات کریں۔ وزیراعلی نے گذشتہ روز کی طرح آج بھی اپنے کیمپ آفس پرگتی بھون میں وزرا اور اعلی عہدیداروں کے ساتھ دھان کے حصول پر ایک جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعادہ کیا کہ ریاستی حکومت کسانوں سے مکمل دھان حاصل کرے گی اس کے لیے متعلقہ مواضعات میں خریداری کے مراکز قائم کئے جائیں گے۔
انہوں نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ اس بحران کے دوران مارکٹس تک اپنی پیداوار کو لانے اور ان کو فروخت کرنے کے سلسلہ میں پریشان نہ ہوں۔ ریاستی حکومت مواضعات سے ہی تمام پیداوار کو خریدے گی۔ انہوں نے کہاکہ ربیع کے حالیہ سیزن میں جس طرح کسانوں کی پیداوار کی خریداری کی گئی تھی اسی طرح ریاستی حکومت مواضعات سے تمام پیداوار کو خریدے گی۔
کے سی آر نے اعادہ کیا کہ ریاستی حکومت اے قسم کی پیداوار پر 1888 روپئے فی کوئنٹل اقل ترین امدادی رقم دے گی جبکہ بی گریڈ کی پیدوار کے لیے فی کوئنٹل 1868 روپئے دیئے جائیں گے۔ ان دونوں قسم کی پیداوار میں نمی 17فیصد سے کم ہونی چاہئے۔ یہ کہتے ہوئے کہ دھان کی کٹائی آئندہ سال 45 دنوں تک ہوگی،وزیراعلی نے زراعت، مارکٹنگ اور سیول سپلائز کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اس کے مطابق ہی خریداری کا منصوبہ تیارکریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسانوں کو اس عمل کے دوران مشکل صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے کہاکہ آبپاشی کی سہولت میں اضافہ کے سبب زرعی سرگرمیوں میں اضافہ ہواو ہے۔انہوں نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسان جنہوں نے شہروں تک نقل مکانی کی ہے وہ اپنے آبائی مواضعات کو واپس ہورہے ہیں اور ریاستی حکومت کی جانب سے مالی امداد کی فراہمی پر زرعی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔ کسی بھی حالت میں کسانوں کو مناسب طورپر رقم کی ادائیگی ان کی دھان کی فروخت کے بعد کی جانی چاہئے۔
اس جائزہ اجلاس میں وزراء ایس نرنجن ریڈی، گنگولا کملاکر، محمود علی، اندرا کرن ریڈی، پرنسپل سکریٹری سی ایم او - ایس نرسنگ راؤ، او ایس ڈی- شریمتی پرینکا وارگھیز، مشیر راجیو شرما، سیول سپلائیز کارپوریشن کے چیئرمین ماریڈی سرینواس ریڈی، مارکفیڈ کے چیئرمین مارا گنگاریڈی، پیداپلی ضلع پریشد چیئرمین پی مدھو، سی ایم سکریٹری شریمتی سمیتا سبھروال، سکریٹری برائے محکمہ زراعت جناردھن ریڈی، سیول سپلائیز کمشنر انل کمار اور دیگر نے شرکت کی۔