تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راؤ نے کہا ہے کہ کسانوں کی بہبود کے سلسلہ میں تلنگانہ حکومت کے عزم کا اظہار کسانوں کو قرض سے پاک بنانے اس کی ثابت قدمی سے ہوتا ہے۔
اس سلسلہ میں حکومت نے سال 2014 میں ہر کسان کے ایک لاکھ روپیے تک کے قرض کو معاف کیا۔ اس وعدہ کو پورا کرتے ہوئے 35.19 لاکھ کسانوں کے قرضہ جات جو 16144.10 کروڑ روپیے کے ہوتے ہیں معاف کئے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:بین الاقوامی ثالثی مرکزکے قیام کےلیے تلنگانہ نے پہل کی: CJI
سوشیل میڈیا کے اہم پلیٹ فارم ٹویٹر پر سرگرم تارک راما راؤ نے اس خصوص میں سلسلہ وار دو ٹویٹس کئے۔ انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ سال 2018 میں بھی حکومت نے کسانوں سے اسی طرح کا وعدہ کیا تھا۔ایک مرتبہ پھر وبا کے دوران بھی تلنگانہ حکومت نے اس وعدہ کو پورا کیا اور ہر کسان کے 50 ہزار روپیے تک کے قرض کو معاف کرتے ہوئے 9 لاکھ سے زائد کسانوں کی مدد کے اپنے وعدہ کو پورا کیا۔
انہوں نے اس سلسلہ میں وزیراعلیٰ، کے چندر شیکھر راؤ اور وزیر زراعت سنگی ریڈی نرنجن ریڈی کی ستائش کی۔
یو این آئی