تلنگانہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے بعد ٹی آر ایس حکومت کو آر ٹی سی کو نجی کیے جانے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
حکومت کے اس فیصلے کے خلاف سماجی کارکن پروفیسر وسویشور راؤ نے عرضی داخل کرتے ہوئے چیلینج کیا تھا جس پر آج کورٹ نے اپنا فیصلہ سنایا اور موٹر وہیکل ایکٹ کے سیکشن 102 کے تحت حکومت کے اس فیصلے کو حق بجانب قرار دیا۔
سماجی کارکن پروفیسر وسویشور راؤ نے اس فیصلے پر عدم اطمینانی کا اظہار کرتے ہوئے شدید برہمی ظاہر کی اور اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلینج کرنے کا عزم ظاہر کیا_۔
پروفیسر وسویشور راؤ نے عدلیہ کو مسلسل گمراہ کیے جانے اور عدالت کی سرزنش کے باوجود حکومت کے حق میں فیصلہ صادر کیے جانے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہائی کورٹ کو ملازمین اور عوام کی تکالیف مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ سنانا چاہیئے تھا۔
درخواست گزار کے وکیل پربھاکر نے کہا کہ انھوں نے آر ٹی سی ملازمین کے حق میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے آر ٹی سی کو نجی کیے جانے کی مخالفت کی اور اس سلسلے میں سپریم کورٹ کے سابق فیصلوں کی دستاویزات بھی پیش کیے گئے اور ساتھ ہی مدلل مباحثے کیے گئے تاہم ہائی کورٹ نے اس درخواست کو خارج کردیا لیکن عدلیہ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلینج کیا جائے گا۔