تلنگانہ کی موسی ندی کی صفائی سے متعلق موسی مانیٹرینگ کمیٹی کی تشکیل ریٹائرڈ جسٹس کی قیادت میں عمل میں لائی گئی ہے۔
نیشنل گرین ٹربیونل(این جی ٹی) نے جسٹس ولاس افضل پورکر کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دی ہے۔ جو آندھراپردیش ہائی کورٹ کے جج کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔
این جی ٹی نے مرکزی اور ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ کے نمائندوں اور حیدرآباد کلکٹر کو کمیٹی کارکن مقرر کیا ہے۔ این جی ٹی نے ہدایت دی کہ مانیٹرنگ کمیٹی کا پہلا اجلاس ایک ماہ کے اندر منعقد کیا جائے۔
اس نے کمیٹی کو چار ماہ میں اپنی پہلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ نیشنل گرین ٹریبونل نے ایک سال کے اندر موسی ندی کی صفائی مکمل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ نیشنل گرین ٹریبونل نے ابھی تک ریاستی حکومت کے ذریعہ موسی ندی کی صفائی کے اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
این جی ٹی نے نشاندہی کی کہ تخمینہ میں بہت زیادہ اضافہ کیا گیا۔ این جی ٹی نے بتایا کہ کلین گنگا نیشنل مشن کے حکام کے لگائے گئے تخمینہ سے 20 گنا زیادہ بتائی ہے۔ این جی ٹی نے موسی ندی صفائی کے بارے میں محمد نعیم پاشا کی جانب سے دائر درخواست پر تحریری ہدایات اپنی ویب سائٹ پر پیش کی ہے۔