تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی و بلدی نظم ونسق کے تارک راما راو نے توقع ظاہر کی ہے کہ اس برس ریاست کا محکمہ ماہی گیری 3.2لاکھ ٹن مچھلی اور15000ٹن جھینگوں کی پیداوار کے نشانہ کو پارکرلے گا۔
انہوں نے اس ضمن میں انگریزی زبان میں کئے گئے سلسلہ وار ٹوئیٹس میں کہا کہ کالیشورم پروجیکٹ کا بڑافائدہ ماہی گیری شعبےکوہوگا۔چھوٹے تالابوں اور بڑے تالابوں میں پانی کی وافر دستیابی ہورہی ہے اور ریاستی حکومت کی حمایت کے نتیجہ میں ریاست میں مچھلی اور جھینگوں کی پیداوار میں 1/3کا اضافہ ہوا ہے۔راو جو تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے فرزند اور ریاست کی حکمران جماعت ٹی آرایس کے کارگذار صدر بھی ہیں نے اپنے ایک اور ٹوئیٹ میں نشاندہی کی کہ محکمہ سمکیات نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ تین لاکھ سے زائد ماہی گیروں کومشکل گھڑی میں ریٹیل مچھلی کے لئے مدد کی جائے تاکہ وہ اپنے ذریعہ معاش کومستحکم کرسکیں۔
وزیر موصوف نے اس خصوص میں اپنے ساتھی وزیر افزائش مویشیاں ٹی سرینواس یادو کی مساعی کی ستائش کی اور کہاکہ وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کی قیادت میں محکمہ ماہی گیری میں تبدیلی کی گئی ہے۔کے تارک راما راو نے ان ٹوئیٹس کے ساتھ تصاویر بھی پوسٹ کی ہیں جن میں بعض ماہی گیروں کو مچھلی اور جھینگوں کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ ریاستی حکومت نے بڑے پیمانہ پر ماہی گیروں کی مدد کی ہے اور ریاست کے کئی چھوٹے اور بڑے تالابوں میں حکومت کی جانب سے چھوٹی مچھلیوں کو چھوڑاگیا ہے۔حکومت ماہی گیری شعبہ کو مستحکم کرتے ہوئے اس شعبہ سے وابستہ افراد کی مدد کررہی ہے۔