کسان تنظیموں نے بھارت بند کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی حکومت کے نافذ کردہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج درج کرانے کے لیے بند منایا جارہا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے کسانوں کی جانب سے ہونے والے مظاہرے کی حمایت کا اعلان کیا۔
ریاست تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راو نے کسانوں کی مکمل حمایت کی, اور اسے کامیاب کرنے عوام سے اپیل کی۔
تلنگانہ کے کسانوں نے دہلی کی سرحد پر احتجاج کررہے پنجاب کے کسانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ اور بند میں حصہ لیکر اسے کامیاب کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
اس موقع پر تلنگانہ کے کسانوں نے اپنی پریشانیوں کا اظہار کیا۔ کسان راجو نےکہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے دی جانے والی امداد کی قسط ابھی تک فراہم نہیں ہوئی ۔ امداد کے لیے بینکوں کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں۔اور اناج کی مناسب قمیت نہیں ملی۔
کسان محمد عبدالعظیم کا کہنا ہے کہ شدید بارش کی وجہ فصلیں تباہ ہوگئی، اور کووڈ-19 کی وجہ انھیں نقصان ہوا ۔
تلنگانہ حکومت رائتو بندھو اسکیم کے تحت کسانوں کو امداد فراہم کرتی ہے۔ مگر کسانوں کو رقم وقت پر نہیں ملنے کی شکایت ہے۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ رائتو بندھو کےتحت دی جانے والی امداد وقت پر دی جائے اور رقم میں اضافہ کریں۔ تاکہ انھیں کاشتکاری کے عمل میں راحت ملے۔
حکومت تلنگانہ رائتو بندھو اسکیم کے تحت فی ایکڑ پر 5000 ہزار روپئے کسانوں کو امداد فراہم کرتی ہے۔ یہ امداد ربیع اور خریف دونوں موسم کے لیے دی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:زرعی قوانین کے خلاف بھارت بند، صبح 11 بجے سے دوپہر تین بجے تک چکہ جام