ETV Bharat / state

نظام آباد: شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کے جلسے کی اجازت منسوخ کرنے کا مطالبہ

نظام آباد کے رکن پارلیمنٹ ڈی اروند نے 27 دسمبر کو نظام آباد میں یونائٹیڈ مسلم ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام منعقد کیے جانے والے جلسے کی اجازت منسوخ کرنے کے لیے ضلع کلکٹر و ضلع ایس پی سے مطالبہ کیا۔

ڈی اروند
ڈی اروند
author img

By

Published : Dec 26, 2019, 5:23 PM IST

ڈی اروند نے اپنے مکتوب میں خدشہ طاہر کیا کہ اس جلسے کی وجہ سے دونوں فرقوں کے درمیان کشیدگی ہوگی اور اگر اس طرح کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام میں خوف پیدا کیا جاتا ہے تو ہم بھی جواب میں عوام کو سی اے اے کی حقیقت سے واقف کروانے کے لیے اس طرح کے مظاہرے کرنے پر مجبور ہوں گے۔

ڈی اروند کا مکتوب
ڈی اروند کا مکتوب

رکن پارلیمان نے حکومت کی جانب سے اس جلسے کی اجازت پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ضلع کلکٹر کو اس بات سے واقف کروایا کہ بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر اسد الدین اویسی کو اس جلسے کی اجازت دینا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوگی۔

ڈی اروند نے شہریت ترمیمی قانون سے اعتراض کرنے والوں کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔

انہوں نے ضلع کلکٹر سے مطالبہ کیا کہ وہ امن کو درہم برہم کرنے والے جلسے کی اجازت فوری منسوخ کریں۔

واضح رہے کہ 25 دسمبر کو اسد الدین اویسی کی قیادت میں یونائیٹڈ مسلم ایکشن کمیٹی کے وفد نے وزیراعلی سے ملاقات کر کے این آر سی کے نقصانات سے واقف کرواتے ہوئے اس جلسے کا ذکر کیا تھا جس پر چندرا شیکھر راؤ نے جلسے کی تائید کی تھی۔

ڈی اروند نے اپنے مکتوب میں خدشہ طاہر کیا کہ اس جلسے کی وجہ سے دونوں فرقوں کے درمیان کشیدگی ہوگی اور اگر اس طرح کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام میں خوف پیدا کیا جاتا ہے تو ہم بھی جواب میں عوام کو سی اے اے کی حقیقت سے واقف کروانے کے لیے اس طرح کے مظاہرے کرنے پر مجبور ہوں گے۔

ڈی اروند کا مکتوب
ڈی اروند کا مکتوب

رکن پارلیمان نے حکومت کی جانب سے اس جلسے کی اجازت پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ضلع کلکٹر کو اس بات سے واقف کروایا کہ بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر اسد الدین اویسی کو اس جلسے کی اجازت دینا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوگی۔

ڈی اروند نے شہریت ترمیمی قانون سے اعتراض کرنے والوں کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔

انہوں نے ضلع کلکٹر سے مطالبہ کیا کہ وہ امن کو درہم برہم کرنے والے جلسے کی اجازت فوری منسوخ کریں۔

واضح رہے کہ 25 دسمبر کو اسد الدین اویسی کی قیادت میں یونائیٹڈ مسلم ایکشن کمیٹی کے وفد نے وزیراعلی سے ملاقات کر کے این آر سی کے نقصانات سے واقف کرواتے ہوئے اس جلسے کا ذکر کیا تھا جس پر چندرا شیکھر راؤ نے جلسے کی تائید کی تھی۔

Intro:نظام آباد کے رکن پارلیمینٹ ڈی اروندنے 27 دسمبر کو نظام آباد میں یونائٹیڈ مسلم ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام منعقد کئے جانے والے جلسے کی اجازت منسوخ کرنے کا ضلع کلکٹر و ضلع ایس پی سے مطالبہ کیا_ راونڈ نے اپنے مکتوب میں اس جلسے کی وجہ سے دونوں فرقوں کے درمیان کشیدگی کے خدشے کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر اس طرح کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام میں خوف پیدا کیا جاتا ہے تو ہم بھی جواب میں عوام کو سی اے اے کی حقیقت سے واقف کروانے کیلئے اس طرح کے مظاہرے پر مجبور ہوں گے_


Body:رکن پارلیمینٹ نے حلومت کی جانب سے اس جلسے کی اجازت پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ضلع کلکٹر کو اس بات سے واقف کروایا کہ بلدی انتخابات کے کے پیش نظر اسد الدین اویسی کو اس جلسے کی اجازت دینا ضابطہ اخلاق کی صریح خلاف ورزی ہوگی_ ڈی راونڈ نے سی اے اے سے اعتراض رکھنے والوں کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا_ انہوں نے ضلع کلکٹر سے مطالبہ کیا کہ وہ نظام امن کو درہم برہم کرنے والے جلسے کی اجازت فوری منسوخ کی جائے_ واضح ہو کہ 25 دسمبر کو اسد الدین اویسی کی قیادت میں یونائیٹڈ مسلم ایکشن کمیٹی کے وفد نے چیف منسٹر سے ملاقات کرتے ہوئے این آر سی کے نقصانات سے واقف کرواتے ہوئے اس جلسے کا ذکر کیا تھا جس پر چندرا شیکھر راؤ نے اس جلسے کی تائید کی تھی_


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.